Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

ہمیں چاہئےکہ ان بُری عادات کوچھوڑکراپنےاسلاف کےنقشِ قدم پرچلتے ہوئے،عَفْوودرگزر،حِلْم و بُردباری،تحمل مزاجی اورعاجزی و انکساری کی عادات کواپنائیں،کیونکہ عاجزی وانکساری کی عادات رکھنے والے ہردلعزیزبن جاتےہیں جبکہتکبُّراوربات بات  پر لڑنےجھگڑنےکےلئےتیارہو جانےوالوں سے لوگ نفرت کرنے لگتےہیں۔ چنانچہ

عاجزی اختیار کیجئے

               امیرُالْمُؤمِنِین،خَلِیْفَۃُ الْمُسْلِمِیْنحضرت سَیِّدُناعمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ عَنْہُنےفرمایا:جواللہکریم  کےلئے عاجزی اختیارکرے،اللہ پاک اُسے بلندی عطا فرمائے گا،پس وہ  خود کو کمزورسمجھےگا مگر لوگوں کی نظروں میں وہ عظیم ہو گا  اور جو تکبُّر کرے،اللہکریم اُسے ذلیل کردےگاپس وہ لوگوں کی نظروں میں چھوٹا  ہوگامگر خودکو بڑاسمجھتا ہوگایہاں تک کہ وہ لوگوں کےنزدیک خنزیرسےبھی بدتر ہوجاتاہے۔

 (مصنف ابن ابی شیبۃ،کتاب الزہد ،باب کلام عمر بن الخطاب، ۱۹/۱۴۴، حدیث : ۳۵۶۰۲ ملتقطا)

فخر و غُرور سے تُو مولیٰ مجھے بچانا

یا ربّ! مجھے بنا دے پیکر تُو عاجزی کا

(وسائل ِبخشش مُرمّم،ص۱۷۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کواختتام کی  طرف لاتے ہوئے اچھی صحبت سے متعلق چندمفیدباتیں بیان کرنےکی سعادت  حاصل کرتاہوں۔

اچھی صحبت سے متعلق چندمفید باتیں