Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

ہوگئی توامامِ عالی مقام،امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نےاپنے بھائی کوفرمایا کہ کسی طرح یہ لڑائی کل تک مؤخرہوجائے اور آج کی رات  ہمیں عبادت ِالٰہی کے لئےمل جائےتوبہترہے،آپرَضِیَ  اللہُ  عَنْہُ نے اپنے بھائی کوارشادفرمایا:

       اگرموقع مل جائےتوآج کی رات نماز،دعااوراِسْتِغْفَار میں گزاریںکیونکہ مجھےربِّ کریم کی رضا کےلئےنمازاورتلاوتِ قرآن سےمحبت ہےاورکثرت  کےساتھ  دعااوراِسْتِغْفَارمیرامعمول ہے۔

(الکامل فی التاریخ،۳/۴۱۵)

       اے عاشقانِ صحابہ واہلِ بیت!ذرا سوچئے!جب ہرطرف دشمنوں کاہجوم ہو،مصیبتوں پرمصیبتیں اور آزمائشوں پر آزمائشیں آرہی ہوں،پینےکےلئے پانی نہ مل رہاہوتو ہم میں سےہرایک کی تمنایہی ہوگی کہ کاش کسی طرح ان مصیبتوں سےچھٹکارا مل جائے،کسی طرح یہ مصیبت ٹل جائے،مگرسَیِّدُناامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی تمنا دیکھئے کہ کیافرمارہےہیں کاش کہ یہ رات بھی عبادت کرنے کےلئےمل جائے ،یہ رات بھی  تلاوتِ قرآن کےلئےمل جائے ، یہ رات  بھی  دعاومناجات کے لئےمل جائے ،واقعی یہ اُسی عبادت کاذوق و شوق  تھاکہ میدانِ کربلا میں اتنی  تکلیفیں اورمصیبتیں آنے کے باوجود بھییہ جذبہ ٹھنڈا نہ  ہوا اورمیدانِ کربلامیں 10 دن کوئی نمازقضا نہیں کی، عبادت سے محبت کا عَالَم  یہ تھا کہ آخری وقت اپنامبارک سربارگاہِ عالی میں جھکایااورسجدے  کی حالت میں شہادت کو سینے سے لگایا۔

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہمیں بھی دُرست نماز و تلاوتِ قرآن سیکھنے کی کوشش کرنی چاہئے،فیضانِ  نماز کورس کرنااورمدرسۃ المدینہ(بالغان)میں شرکت کرکے پابندی سے تعلیمِ قرآن حاصل کرنا بہت مددگارثابت ہوگا۔

12 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی کام ”بعدِ فجرمدنی حلقہ“