Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

تھے تو میں آپ کی کچھ خدمت کر سکتا۔ تو  ربِّ کریم نے اِسی نیت کےسبب میری مغفرت فرما دی۔(مدارج النبوت ،باب نہم ذکر حقوق آنحضرت ،۱/۳۰۵   ملخصا)

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!یہ حقیقت ہےجوشخص اپنےدل میں  محبتِ اہلِ بیت اورسَیِّدُناامامِ حُسین کی محبت  کوبسالیتاہےوہ دنیاوآخرت کی برکتوں سےحصہ پالیتاہےکیونکہ اہلِ بیتِ اطہارسےمحبت کرناایساہی ہےجیسےپیارےپیارےآقا،مدینےوالےمصطفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے محبت کرنا اہلِ بیتِ اطہارکی محبت دنیاوآخرت کی بے شماربھلائیوں کاسرچشمہ ہے۔یہاں تک کہ اہلِ بیتِ اطہار کی محبت شفاعتِ مُصْطَفٰےحاصل ہونے کاذریعہ ہے،جیساکہ مُصْطَفٰےجانِ رحمت،شمعِ بزمِ ہدایتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمان ہے:جوشخص وَسیلہ حاصل کرنا چاہتا ہےاور یہ چاہتا ہےکہ میری بارگاہ میں اس کی کوئی خدمت ہو،جس کےسبب میں قیامت کےدن اس کی شفاعت کروں، اُسے چاہئےکہ میرے اہلِ بیت کی خدمت کرے اور اُنہیں خُوش کرے۔(برکاتِ آل رسول،ص ۱۱۰ )

          اےعاشقانِ اہلبیت! ہمیں بھی چاہئےکہ اہلِ بیتِ اطہاراوربالخصوص  سَیِّدناامامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی غُلامی کاپٹااپنےگلےمیں ڈال کران کی  سیرتِ طیبہ کےروشن پہلوؤں پرعمل کریں،اِن  مقدّس ہستیوں کا نہایت اَدب واِحترام بجالائیں،ان کی خُوشی کو اپنی خُوشی اور ان کے غم کو اپنا غم سمجھیں ، ان سے دِل و جان سے محبت کریں کیونکہ آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضراتِ حسنینِ کریمین سے بے  پناہ محبت فرماتے تھے۔ چنانچہ

حضراتِ حسنینِ کریمین سے محبت

حضرتِ سَیِّدُناابوایوب انصاریرَضِیَ اللہُ عَنْہُفرماتےہیں:میںرسولُاللہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں حاضر ہوا توحضراتِ حسنینِ کریمینرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُماآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی گود میں کھیل رہے