Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

صدقہ وخیرات 

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہمسَیِّدناامامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی عبادات کےواقعات سُن رہے تھے،جس طرح آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُفرا ئض وواجبات کے پابند  ہونے کے ساتھ ساتھ کثرت سے نفل نمازیں ادا کیاکرتے تھے،اسی طرح  آپ کثرت سےنفل صدقہ وخیرات بھی کرتے ،غریبوں اور مسکینوں کی مدد کرتےتھےکیونکہ یہ آپ کی خاندانی وراثت تھی۔آپ اہلِ بیت کےسخی گھرانے کےچشم وچراغ(Son)تھے،اس لیےسخاوت  اورراہِ خدا میں خرچ کرنےمیں کسی سے پیچھے نہ رہتے، آپ کی ذات میں صَدَقہ وخَیرات کاجذبہ اِس قدرکُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا کہ بسااَوقات تواپنی ضروریات کواپنےمسلمان بھائی کی ضرورت پرقُربان کردِیا کرتےتھے۔

       آئیے! آپ کےصدقہ وخیرات کرنے کے بارے میں ایک واقعہ سنتےہیں :چنانچہ

کریم ہو تو ایسا

       ایک مرتبہ ایک شخص نےحضرت سیّدناامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی خدمت میں حاضرہوکراپنی تنگدستی اورفقرو فاقہ کی شکایت کی،آپ نےفرمایا:تھوڑی  دیر بیٹھ جاؤ!ہماراوظیفہ آنےوالا ہے، جیسے ہی وظیفہ پہنچےگا ہم آپ کو رخصت کر دیں گے۔ابھی کچھ ہی دیرگزری تھی کہ حضرت سیّدنا امیرِمعاویہرَضِیَ اللہُ  عَنْہُکی طرف سےایک ایک ہزار(1000)دِینارکی پانچ(5) تھیلیاں آپ کی بارگاہ میں پیش کی گئیں۔قاصدنےعرض کی:سَیِّدُناامیرِمعاویہرَضِیَ اللہُ عَنْہُنے معذرت کی ہےکہ یہ تھوڑی سی رقم ہے،اسےقبول فرما کرغریبوں میں تقسیم فرما دیجئے۔

       حضرت سَیِّدُناامامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُنے ساری رقم اس غریب آدمی کےحوالےکر دی اور اس