Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

ربِّ کریم کاذِکرکرتےاورخصوصاًنمازکی ادائیگی کابےحد خیال فرماتے اور بڑے ذوق و شوق  سےنمازادا فرماتے،کیونکہ نمازکی تعلیم  توبچپن ہی میں نبیِ کریم،رؤف رحیمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے حاصل ہوئی تھی،یہ مدنی تربیت کاہی فیضان تھاکہ آپ فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نوافل کی بھی بہت زیادہ کثرت فرماتے تھے۔

               سُبْحٰنَاللہ!قُربان جائیے!نواسَۂ رسول،جگر گوشَۂ بتول حضرت ِامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی عبات و  ریاضت کےذوق و شوق پرکہ جنّتی نوجوانوں کےسردارہیں،حضرتِ امامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہ بلندمرتبہ صحابی ہیں،حضرتِ امامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُاہلِ بیتِ مُصطفٰےمیں شامل ہیں،حضرت ِامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنامولیٰ علیرَضِیَ اللہُ عَنْہکےشہزادےہیں،حضرت ِامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہحضرت بی بی فاطمہرَضِیَ اللہُ عَنْہَاکےجگر کےٹکڑےہیں،حضرتِ امامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہدوجہاں کےمالک و مختار، مکی مدنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نواسے ہیں،حضرتِ امامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہ اہلِ بیت ِمصطفےٰ میں سے ہیں اور اہلِ بیتِ کرام کی شان یہ ہے کہ آقا کریم، رسولِ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: کوئی بندہ کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ مجھے اپنی جان سے بڑھ کر نہ چاہےاورمیری ذات اسے اپنی ذات سے بڑھ کر محبوب نہ ہو اور میری اولاد اس کو اپنی اولاد سے زیادہ پیاری نہ ہو اور میرے اہلِ بیت اسے اپنے گھر والوں سے بڑھ کرپیارے اورمحبوب نہ ہو جائیں۔(شعب الایمان،باب فی حب النبی،  ۲/ ۱۸۹ ،حدیث: ۱۵۰۵)

      حضرتِ امامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُصحابۂ کرام میں شامل ہیں اور صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان یہ ہے کہ مدینے کے تاجدار،بے کسوں کے مددگار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:تمہارا پہاڑ بھرسونا خیرات کرنا میرے کسی صحابی کے سَوا سیر جَو خیرات کرنے بلکہ اُس کے آدھے کے برابر بھی نہیں ہوسکتا ۔“(بخاری،کتاب فضائل اصحاب النبی،باب قول النبی لو کنت متخذا خلیلا، ۲ /۵۲۲،حدیث: ۳۶۷۳)