Book Name:Makkah Mukarrama Ki Shan-o-Azmat

سُوال کرتاہوں کہ ان کے حق میں میری شَفاعت قَبو ل فرما، ان کو قِیامت کی گھبراہٹ سے اَمْن عطا فرما اور انہیں میرے آس پاس جمع کردے۔توایک فِرِشتہ پکارےگا:اے کعبہ!ان میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جنہوں نے تیرے طواف کے بعد گناہ کئے ہوں گے اور ان پراَڑکر اپنے اوپر دوزخ کو واجِب کرلیا ہوگا۔ تو کعبہ عَرْض کرے گا:اے اللہ پاک! اِن گنہگاروں کے حق میں بھی میری شَفاعت قَبول فرما جن پر دوزخ واجِب ہو چُکا ہے۔تو اللہ پاک فرمائے گا:میں نے اُن کے حق میں تیری شَفاعت قَبول فرمائی۔تووُہی فِرِشتہ پکارے گا:جس نے کعبے کی زیارت کی تھی وہ دیگرلوگوں سے الگ ہو جائے۔اللہ پاک ان سب کو کعبے کے آس پاس جَمْعْ کردے گا۔ ان کے چہرے سَفید ہوں گے اوروہ جہنَّم سے بے خوف ہو کر طواف کرتے ہوئے تَلْبِیَہ(یعنیلَبَّیْکَ)کہیں گے۔پھر فِرِشتہ پکارے گا:اے کعبۃُ اللّٰہ!چَل ۔ توکعبہ شریف(اس طرح) تَلْبِیَہ(یعنیلَبَّیْکَ)کہے گا:لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّـیْکَ،وَالْخَیْرُ کُلُّہٗ،بِیَدَیْکَ،لَبَّـیکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّـیْکَ،اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ۔پھر فرشتے اُس کو کھینچ کر میدانِ مَحْشَرتک لے جائیں گے ۔(الروض الفائق ص۶۶)

لشکرِ سُلَیمان اورکعبہ

حضرت سَیِّدُنا سُلَیمان عَلَیْہِ السَّلَام کا تخت ہوا میں اُڑتا جارہاتھا،جب کعبے شریف سے گزرا تو کعبہ رویا اوراللہ پاک  کی بارگاہ میں عرض کی:ایک نبی تیرے انبِیائے کرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام  سے اور ایک لشکر تیرے لشکروں سے گزر ا نہ مجھ میں اُتر ا ،نہ نَماز پڑھی۔ اِس پر اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: نہ رو! میں تیرا حج اپنے بندوں پر فرض کرو ں گا،جو تیری طرف ایسے ٹُوٹیں گے جیسے پرندےاپنے گھونسلے کی طرف اور ایسے روتے ہوئے دوڑیں گے جس طرح اُونٹنی اپنے بچّے کے شوق میں۔تیرے شہرمیں رسولِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو پیدا کروں گا جو مجھے سب نبیوں(عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام)سے زیادہ پیارا