Book Name:Bimari Kay Faiedy

ہے۔ راحت و آسانی،دکھ تکلیف،بیماریاں،گناہوں کی معافی اور توبہ کی توفیق ملنا سب اسی کی عطاؤں کے کرشمے ہیں۔ دنیامیں اگر کوئی جرم کرتا ہے تو مجرم(Criminal)  کو اس کے کئے کی سزا ملتی ہے،مقدمہ چلایا جاتا ہے،جیل بھیجا جاتا ہے،ریمانڈ لیا جاتا ہے،جرم سخت تر ہو تو رحم کی اپیلیں ردّ کرکے اس کی موت کا ریڈ وارنٹ جاری کردیا جاتا ہے،مگر اللہ پاک اور بندوں کا معاملہ ہی نرالہ ہے،اس کےبندے دن رات گناہوں کے سمندر میں ڈوبے رہتے ہیں مگر اس کے باوجود اس کی نعمتیں دن رات انہیں فیض یاب کررہی ہوتی ہیں،وہ سورج کی کرنوں،چاند ستاروں کی رونقوں اورہواؤں کو ان سے نہیں روکتا بلکہ مبارَک ایّام،مبارَک راتیں اوربےشمار نعمتیں عطا فرماکر،طرح طرح کی مصیبتوں اور آزمائشوں میں مُبْتَلاکرکے اور بیماری جیسی نعمت و رحمت سے سرفراز فرماکر انہیں گناہوں کی بیماری سے شفااور مغفرت کی بھیک عطا فرماتا ہے۔آئیے!ترغیب کے لئے6فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   سنتی ہیں کہ جب کوئی  بیمار ہو تو اس کو کیا کیا برکات نصیب ہوتی ہیں،چنانچہ

(1)ارشاد فرمایا:اللہ کریم جسے کسی جسمانی بیماری میں  مُبْتَلا فرمائے تو وہ بیماری اس کے لیے مغفرت کا باعث ہے۔( تاریخ مدینہ دمشق، ۴۷/۲۶۰)

(2)ارشاد فرمایا:جب مومن بیمارہوتا ہے تو اللہ پاک اسے گناہوں سے ایسا پاک کردیتا ہے جیسے بھٹّی لوہے کے زنگ کو صاف کردیتی ہے ۔(اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب،۴ / ۱۴۶ ،حدیث: ۴۲)

(3)ارشاد فرمایا:مریض کے گناہ اس طرح جھڑتے ہیں جیسے درخت کے پتّے جھڑتے ہیں ۔

 (اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب، ۴ / ۱۴۸، حدیث: ۵۶)

(4)ارشاد فرمایا:اللہ پاک ارشادفرماتا ہے:محتاجی میراقید خانہ جبکہ بیماری میری زنجیر ہےاور مخلوق میں سے جسے محبوب رکھتاہوں اسے اس کے ساتھ  باندھ دیتاہوں ۔( قوت القلوب،شرح مقام التوکل