Book Name:Bimari Kay Faiedy

حالت میں کیا کرتا تھا تو ربِّ کریم اپنے فضل و کرم سے اسےان اعمال کا بھی ثواب عطا فرمادیتا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم تندرستی کی حالت میں بھی  نیکیوں کی عادت بنائیں، تندرستی کی حالت میں بھی پانچوں وَقْت کی نماز کے ساتھ ساتھ سُنّتیں اور نوافل بھی ادا کریں،تندرستی کی حالت میں بھی فرائض و واجبات اور سُنّتوں پر عمل بجالائیں ،تندرستی کی حالت میں بھی فرض روزوں کے ساتھ ساتھ  ممکنہ صورت میں نفل روزے بھی رکھیں،تندرستی کی حالت میں بھی تلاوتِ قرآن کی کثرت کریں، تندرستی کی حالت میں بھی قرآنِ کریم کے احکام پر عمل بجالائیں، تندرستی کی حالت میں بھی ذِکْر و دُرود سے اپنی زبانوں کو تر رکھیں،تندرستی کی حالت میں بھی صدقہ و خیرات (Charity)کو اپنا معمول بنائیں، تندرستی کی حالت میں بھی اسلامی بہنوں  کی خیر خواہی میں پیش پیش رہیں،تندرستی کی حالت میں بھی والدین اور شوہر کی خدمت بجالائیں،تندرستی کی حالت میں بھیاللہ پاک اور بندوں کے حقوق پورے پورے ادا کریں،تندرستی کی حالت میں بھی صرف  و صرف حلال رزق  ہی کھائیں،  تندرستی کی حالت میں بھی عِلْمِ دین سیکھیں اور سکھائیں،تندرستی کی حالت میں بھیمکتبۃ المدینہ سے جاری کردہ کتب و رسائل کا مطالعہ کرتی  رہیں، تندرستی کی حالت میں بھیدن کا اکثر حصّہ خاموشی اختیار کریں،تندرستی کی حالت میں بھی ضرورت مند اسلامی بہنوں کی امداد کریں، تندرستی کی حالت میں بھیعاشقانِ رسول اسلامی بہنوں  کی صحبت اختیار کریں، تندرستی کی حالت میں بھی مدنی انعامات کا رِسالہ پُر کریں،تندرستی کی حالت میں بھی ہفتہ وارسُنّتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کریں، اِنْ شَآءَ اللہ،اللہ پاک کی رحمت سے بیماری کی حالت  میں بھی ہماری نیکیوں کا میٹر چلتا رہے گا اور گناہوں سے ہماری حفاظت ہوتی رہے گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری ا سلامی بہنو! یقیناً اللہ پاک اپنے بندوں پر ستر(70) ماؤں سے زیادہ مہربان