Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

کی وجہ سے فوراً ہی اُس کے منہ سے یہ جُملہ نِکلا :”اے نَفْس!اللہ سے ڈر “اور پھر اُس پر خوفِ خُدا ایسا غالب ہوا کہ وہ گناہ سے بچ گیا ۔

تیسری بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ مُشکل وقت میں نیکیاں کام آتی ہیں ،جب وہ نیک شخص گُناہ سے چُھٹکارا پانے کے لئے چھت  (Roof)سے کُودا تو مَدَدِ اِلٰہی کی وجہ سے جانی ہلاکت و جسمانی مُصِیْبت سے محفوظ رہا۔یقیناً یہ اس کی نیکیوں کی برکت ہی تھی کہ مددِ الٰہی اس کے شاملِ حال ہوئی۔ یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ ہماری شریعت میں اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنے کی اجازت نہیں ہے۔ بہرحال ہمیں چاہیے کہ اپنے اعمال کا محاسبہ کرتے ہوئے خود کو گناہوں سے بچائیں اور کثرت سے نیک اعمال کریں۔

رزق میں برکت کا ایک ذریعہ!

       چوتھی بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ جو اللہپاک کے خوف کی وجہ سے گناہوں سے بچےتو رب رحمٰن اُسے ایسی جگہوں سے رزق عطا فرماتا ہے کہ جس کی طرف گمان بھی نہیں جاسکتا۔قرآنِ پاک میں بھی اسی بات کو بیان کیا گیا ہے، چنانچہ پارہ28سُورۃُالطّلاق آیت2،3 میں اِرْشاد ہوتا ہے:

وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ(۲) وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ (پ ۲۸،الطلاق:۳،۲)             

ترجَمَۂ کنزُالایمان:اورجواللہ سے ڈرے اللہ اس کےلیے نجات کی راہ نکال دےگا اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں سے اس کا گمان نہ ہو

       تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے کہ اللہسے ڈرنےو الے کو اس جگہ ایک بشارت دی جا رہی ہے کہ اللہاسے وہاں سے روزی دے گا جہاں اس کا گمان بھی نہ ہوگا۔ (صراط الجنان، ۱۰/۲۰۲)