Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

تَرْغِیْب دِلائی ہے، آئیے اس ضمن میں کچھ فرامینِ مُصْطَفٰےسنتی ہیں:

اِحْتِساب (فکرِ مدینہ) کے مُتَعَلّق  فرامینِ مُصْطَفٰے

1۔    فرمایا:جب تم کسی کام کو کرنا چاہو تو اس کے اَنجام کے بارے میں غور کرلو ، اگر وہ اچھاہے تو اسے کر گُزرو اور اگر اس کا نتیجہ (Result) غَلَط ہو تو اس سے باز رہو۔([1])

2۔عَقَل مند کے لئے ایک ساعت ایسی ہونی چاہئے جس میں وہ اپنے نَفْس کامُحاسَبہ کرے ۔([2])

(اُمُورِ آخرت میں) گھڑی بھر غور و فِکْر کرنا ساٹھ (60)سال کی عِبادت سے بہتر ہے۔([3])

مُحاسَبَۂ نفس کے فوائد

       پىاری پىاری اسلامى بہنو!آیتِ مبارکہ، اس کی تفسیر اورفرامینِ مصطفےٰ سے معلوم ہوتا ہےکہ ہمارے دین  میں اپنا محاسبہ کرنے کی زبردست ترغیب دلائی گئی ہے، کیونکہ ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے گناہوں سے بچنا آسان ہوتاہے۔ ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے نیکیاں کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے حُقوقُ اللہ اور حقوقُ العباد کی پاسداری کا ذہن بنتا ہے۔ ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے دل میں خوفِ خدابیدار ہوتا ہے۔ ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے  ظاہر و باطن میں نکھار پیدا ہوتا ہے، ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے موت سے پہلے موت کی تیاری کا ذہن بنتا ہے۔ ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے اللہپاک کے نیک بندوں اور نیک بندیوں کے نقشِ قدم پر چلنے کا ذہن بنتا ہے۔ ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے اچھی عادتیں بنتی ہیں، ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے بُری خصلتوں سے چھٹکارے کا ذہن بنتا ہے، ٭مُحاسَبَۂ نفس کی وجہ سے دنیا


 

 



[1] کنزالعمال،کتاب الاخلاق،حرف التاء،التودۃ والتانی والتبیین،الجزء۳ ،۲/۴۴،حدیث:۵۶۷۳

[2] شعب الایمان، باب فی تعدید نعم ﷲ …الخ ، ۴/۱۶۴، حدیث: ۴۶۷۷

[3] کنز العمال،کتاب الاخلاق،التفکر، الجز۳، ۲/۴۸،حدیث:۵۷۰۷