Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

اخراجات پورے نہیں ہوتے تو کوئی ہزاروں کما کر بھی کچھ بچا نہیں پاتا۔ کسی کو کاروبار میں رکاوٹ نظر آتی ہے تو کسی کی دکان (Shop) ٹھیک طرح سے نہیں چلتی، کوئی  بے روزگار ہے تو کوئی قرضوں کا شکار ہے، اَلْغَرَض!ہمارے معاشرے میں تنگدستی،فقر و فاقہ کشی ،بے روزگاری اور رِزْق میں بے برکتی کا رونا رونے والے بہت ہیں، غور کیجئےکہ کہیں اس کی وجہ یہ تو نہیں کہ ہم گناہ کرتے نہیں ڈرتے؟  مصیبتوں اور رِزْق میں بے برکتیوں کا سبب کہیں ہماری اپنی ہی بد اعمالیاں ہی تو نہیں ہیں؟کیونکہ آج کل ہمارے معاشرے میں گُناہوں کا بازاراس قدر گرم ہے کہ اَلْاَمَانُ وَالْحَفِیْظ۔بد قسمتی سے لوگوں کی بھاری اکثریَّت بے عملی کا شکار ہے، نہ توبندوں کے حقوق کی ادائیگی کا پاس ہے اور نہ ہی حقوقُ اللہ کی پامالی کا کوئی احساس،نیکیاں کرنا نفس کیلئے بے حد دُشوار اور گناہ کرنا بَہُت آسان ہوچکا ہے،ضَروریات وسَہولِیات حاصل کرنے کی  حد سے زیادہ کوشش نے مسلمانوں کی بھاری تعداد کو فکرِ آخِرت سے مکمل غافل کردیا ہے۔گالی دینا،تہمت لگانا، بدگمانی کرنا، غیبت کرنا، چغلی کھانا، لوگوں کے عیب جاننے کی جستجو میں لگے رہنا، لوگوں کے عیب اُچھالنا، جھوٹ بولنا، جھوٹے وعدے کرنا، کسی کا مال ناحق کھانا، خون بہانا، کسی کو بِلااجازت ِشَرعی تکلیف دینا، قرض دبا لینا، کسی کی چیز وقتی طور پر لے کر واپَس نہ کرنا، مسلمانوں کو بُرے اَلقاب سے پکارنا، کسی کی چیز اُسے ناگوار گزرنے کے باوُجُود بِلااجازت استعمال کرنا، شراب پینا، جُوا کھیلنا، چوری کرنا، بدکاری کرنا، فلمیں ڈرامے دیکھنا، گانے باجے سننا، سُود و رِشوت کا لین دَین کرنا، ماں باپ کی نافرمانی کرنا اور انہیں ستانا، امانت میں خِیانت کرنا، بدنگاہی کرنا، عورَتوں کا مَردوں کی اور مردوں کا عورَتوں کی مُشابَہَت (یعنی نقّالی) کرنا، بے پردگی، غُرُور، تکبر، حَسَد، رِیا کاری، اپنے دل میں کسی مسلمان کا بُغض وکینہ رکھنا، شُماتَت (یعنی کسی مسلمان کو مرض، تکلیف یا نقصان پہنچنے پر خوش ہونا) ،