Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

ثواب اجتماع میں ان سے اپنی جن محبتوں کا اظہار فرمایا، آئیے!اس میں کچھ مدنی پھول سنتے ہیں: ٭صحیح بات یہ ہے کہ میں حاجی زم زم رضا عطاری کی صحبت پسند کرتاتھا۔ ان کے سبب اپنے اندر بہتریاں محسوس کرتا  اور اپنے لیے اصلاح کا سامان کرتا تھا۔ ٭میں نے کبھی حاجی زم زم کو اپنی زندگی میں قہقہہ مار کر ہنستے نہیں دیکھا۔ قہقہہ نہ لگانا سنت ہے، اس سنت پر یہ سختی سے عامل تھے۔ ٭حاجی زم زم بہت سی خوبیوں کے مالک تھےاور ایمان داری کی بات ہے کہ بڑی یادیں انہوں نے چھوڑی ہیں۔ ٭مدنی انعامات کے تعلق سے حاجی زم زم کا مجھ پر بڑا احسان ہے، بہت ہی بڑا احسان ہے کہ مدنی انعامات اتنے کامیاب نہیں ہو رہے تھے، حاجی زم زم نے میرا بہت حوصلہ بڑھایا۔ ٭حاجی زم زم نے جب سوالات کا نام مدنی انعامات رکھا، مدنی انعامات عام کرنے کی کوششیں کی تو یہ کہاں سے کہاں نکل گئے اور آج مدنی انعامات دعوتِ اسلامی کی روح(Essence)ہیں۔اس روح کودعوتِ اسلامی والوں کے اندر اُتارنے میں ہمارے حاجی زم زمرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا بہت بڑا کردار ہے۔ (محبوبِ عطار کی 122 حکایات، ص۱۷۷ تا ۱۷۹) 

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!امیرِ اہلسنت کی عاجزی اوردُوسری بات غور کیجئے کہ! جو پیر اپنے مُرید کے لیے کہے کہ ان کا مجھ پر احسان ہے، جو پیر اپنے مُرید کے لیے کہے کہ ان کی صحبت میں اپنے لیے بہتریاں محسوس  کرتا تھا، جو پیراپنے مُرید کے لیے کہے کہ مجھے ان کی صحبت پسند تھی، ایسا مُرید کتنا خوش نصیب اورخوش قِسمت ہوگا۔

 اللہکریم! ہمیں بھی اپنے پیرو مُرشد سے سچی محبت عطا فرمائے اورحاجی زم زم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے صدقے ہمیں بھی  مدنی انعامات کا سچا عامل بنائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

مجلس”المدینہ لائبریری“