Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

ایک بہترین ذریعہ مُحاسَبَۂ نفس(یعنی غوروفکر) بھی ہے،  آج ہم مُحاسَبَۂ نفس کی اہمیت اور ا س کے فوائد سے متعلق سُنیں گے۔ بزرگوں کے مُحاسَبَۂ نفس کے کچھ واقعات بھی سُنیں گے، آج کے دور میں ہم روزانہ کی بنیاد پر اپنے اعمال کا جائزہ کس طرح کر سکتےہیں؟اس بارے میں بھی کچھ مدنی پھول بیان کئے جائیں گے۔ اللہکرے کہ سارا بیان اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ سننے کی سعادت نصیب ہو جائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

       آئیے! سب سے پہلے محاسَبۂ نفس کی برکت پر ایک حکایت سنتے ہیں:

اے نَفْس !اللہ سے ڈر!

بنی اسرائیل کا ایک شخص نہایت عِبادت گُزار تھا ۔ وہ رات میں اللہپاک کی عِبادت میں مصروف رہتا اور دن میں گھُوم پھر کر کچھ چیزیں لوگوں کو بیچا کرتا۔ وہ اکثر اپنے نَفْس کا مُحاسَبہ کرتے(یعنی اپنے اعمال کا جائزہ لیتے) ہوئے کہتا :”اے نَفْس!اللہ سے ڈر۔“ ایک دن وہ حسبِ معمول اپنے گھر سے روزی کمانے کے لئے نکلا اور چلتے چلتے ایک امیر کے دروازے کے قریب پہنچا اوراپنی اشیا بیچنے کے لئے آوازلگائی ۔ امیر کی بیوی نے جب اس حَسِین شَخْص کو اپنے دروازے کے قریب دیکھا تو اُسے بہانے سے محل کے اندر بُلا لِیا پھر اُس سے کہنے لگی:اے تاجر ! میرا دل تمہاری طرف مائل ہوچکا ہے ، میرے پاس بہت مال ہے اور بہترین لِباس ہیں،تم یہ کام چھوڑ دو میں تمہیں ریشمی لِباس اور بہت سا مال دُوں گی ۔یہ پیش کش سُن کر اس کا نَفْس اس عورت کی طرف مائل ہونے لگا ،مگر فوراً اس نے اپنی عادت کے مطابق (نَفْس کو مُخاطَب کرتے ہوئے )کہا:”اے نَفْس!اللہ سے ڈر!“پھر اس عورت کوجواب دیا:”مجھے اپنے رَبّ کریم کا خوف ہے ۔“ وہ عورت کہنے لگی :”تم میری خواہش پوری کئے بغیر یہاں سے نہیں جاسکتے۔“ اس شخص نے پھر