Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

ہماری شریعت میں اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنے کی اجازت نہیں ہے۔ بہرحال ہمیں چاہیے کہ اپنے اعمال کا محاسبہ کرتے ہوئے خود کو گناہوں سے بچائیں اور کثرت سے نیک اعمال کریں۔

رزق میں برکت کا ایک ذریعہ!

       چوتھی بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ جو اللہپاک کے خوف کی وجہ سے گناہوں سے بچتا ہے، تو ربِّ رحمٰن اُسے ایسی جگہوں سے رزق عطا فرماتا ہے کہ جس کی طرف گمان بھی نہیں جاسکتا۔قرآنِ پاک میں بھی اسی بات کو بیان کیا گیا ہے، چنانچہ پارہ28سُورہ ٔطلاق آیت2،3 میں اِرْشاد ہوتا ہے:

وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ(۲) وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ   (پ ۲۸،الطلاق:۳،۲)            

ترجَمَۂ کنزُالایمان:اورجواللہ سے ڈرے اللہ اس کےلیے نجات کی راہ نکال دےگا اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں سے اس کا گمان نہ ہو

       تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے کہ اللہسے ڈرنےو الے کو اس جگہ ایک بشارت دی جا رہی ہے کہ اللہاسے وہاں سے روزی دے گا جہاں اس کا گمان بھی نہ ہوگا۔ (صراط الجنان، ۱۰/۲۰۲)

معاشی پریشانیاں، آخر کیوں؟

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!معلوم ہوا کہ خوفِ خدا کی وجہ سے گناہوں کو چھوڑ دینا رزق میں برکت کا سبب بنتا ہے، جو بھی خوفِ خدا کی وجہ سے کسی گناہ سے رکتا ہے تو اللہپاک اُسے ایسے اسباب سے رِزق عطا فرما دیتا ہے کہ جن کی طرف اس کا خیال بھی نہیں جاتا۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ ایک تعداد ہے جو رزق روزی اور دیگر معاشی پریشانیوں میں مبتلا نظر آتی ہے، کسی کے گھر کے