Book Name:Rishtay Daron Kay Sath Acha Sulook Kejiye

کے حُقوق ادا کرنے میں غفلت سے کام نہ لیجئے،بِلاوَجہِ شرعی رشتہ کاٹنے سے  ہمیشہ کے لئےسچّی تَوبہ کیجئے اور یہ سوچ پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوکر ذیلی حلقے کے8مَدَنی کاموں کو اپنا معمول بنالیجئے۔

صُلْح کرنے تشریف لے گئے

ایک مَرتبہ حضرت سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی احادیثِ مبارَکہ بَیان  فرما رہے تھے،اِس دَوران آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے فرمایا:ہر وہ شخص جو رشتے داری توڑنے والا ہو وہ ہماری محفل سے اُٹھ جائے۔ایک نوجوان اُٹھ کر اپنی پُھوپھی کے ہاں گیا، جس سے اُس کا کئی سال پُرانا جھگڑا تھا،جب دونوں ایک دوسرے سے راضی ہو گئے تو پُھوپھی نے اُس نوجوان سے کہا:تم جا کر اِس کا سبب پوچھو،آخِرایسا کیوں ہوا؟(یعنی سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے اِعلان کی کیا حکمت ہے؟)نوجوان نے حاضِر ہو کر جب پوچھا توحضرت سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے اِرْشادفرمایا:میں نے حُضورِ انورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے یہ ارشاد سُنا ہے:جس قوم میں رشتے داری توڑنے والا موجود ہو،اُس قوم پر اللہ کریم کی رَحمت نہیں اُترتی۔(الزواجر،قطع الرحم،۲/۱۵۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ پہلے کے مسلمان کس قَدَرخوفِ خدا رکھنے والے ہُوا کرتے تھے! خوش نصیب نوجوان نے اللہ کریم کے ڈر کے سبب فورًااپنی پھوپھی کے پاس خود حاضِر ہو کرصُلْحْ کی ترکیب کرلی۔سبھی اسلامی بہنیں غور کریں کہ خاندان میں کس کس سے ناراضی ہے، جب معلوم ہو جائے تو اب اگر شَرعی عذر نہ ہو تو فوراً ناراض محارم رشتے داروں سے’’صُلْح و