Book Name:Rishtay Daron Kay Sath Acha Sulook Kejiye

اب میں زَم زَم کے کنوئیں میں اَمْن و چین سے ہوں۔(عاشقانِ رسول کی 130 حکایات،ص۷۷-۷۹ ملخصاً )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سُنا کہ رشتے داروں بالخُصوص بھائی بہنوں کے ساتھ اچھا سُلوک نہ کرنا اور اُن کے حُقوق سے لاپروائی اختیار کرنا کس قدر ہلاکت وبربادی کا باعث ہے،جس کی نُحُوست کے سبب بندے کے نیک اَعمال برباد ہوجاتے ہیں۔بَیان کردہ حکایت میں بالخصوص اُن اسلامی بہنوں کے لئے عبرت کے مَدَنی پھول موجود ہیں، جو نماز روزوں کی تو خوب پابندی کرتی ہیں،حج و عمرے کی سعادتیں بھی پاتی  ہیں،راہِ خدا میں بھی دل کھول کر خَرْچ کرتی  ہیں، خوب مَدَنی کام کرتی  ہیں،صبح و شام نیکی کی دعوت دینے میں گزارتی  ہیں،غریبوں اور مسکینوں کی بھلائی میں بھی پیش پیش رہتی   ہیں،اپنی سہیلیوں پر خَرْچ کرنے،اُن کی بھلائی چاہنے اور بُرے وَقْت میں اُن کے کام آنے میں بھی اُن کا کوئی ثانی نہیں ہوتا، یہ خود بھی عیش و رَاحت کی زندگی گزارتی، اپنی اَوْلاد کو بھی مہنگی ترین گاڑیاں،بنگلے،اسکوٹر،کمپیوٹرز،لیپ ٹاپ(Laptop)،آئی پیڈ(I.Pad)، ٹیبلیٹس(Tablets)، اسمارٹ فونزاور دیگر عیش و راحت کا ساز و سامان فراہم کرواتی ہیں،اُن کی بھاری فیسیں بھی خوشی سے بھرتی  ہیں،اپنی اَوْلاد کی شادیوں پر بھی پانی کی طرح پیسہ بہاتی ہیں مگر آہ!محتاج و ضرورت مند رشتے داروں کے ساتھ اچھا سُلوک کرنا،اُن کی ضروریات کو پورا کرنا او انہیں گوارا نہیں  ہوتا۔ یقیناً یہ اسلامی تعلیمات کےبالکل خلاف ہے۔اِس معامَلے میں نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا پاکیزہ کردار ہمارے لئے لائقِ عمل ہے،نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اپنی رَضاعی(یعنی دودھ شریک)بہن  کےساتھ کس قدر شفقت بھرا سُلوک فرمایا۔آئیے!اِس کی چند ایمان افروز جھلکیاں مُلاحَظہ کیجئے،چنانچہ