Book Name:Ilm-e-Deen Kay Fazail

کے سردار و حاکِم ہو اورتُم میں سے ہر ایک سے روزِ قِیامت اس کی رَعِیَّت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔

(بخارِی،کتاب الجمعۃ،باب الجمعۃ فی القری والمدن ،۱/۳۰۹، حدیث :۸۹۳ )

اس حدیثِ پاک کے تَحت شارحِ بُخاری حضرت علّامہ مُفْتِی محمد شریفُ الحَق اَمْجَدی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرما تے ہیں: رَعِیَّتسے مُراد وہ ہے جو کسی کی نگرانی میں ہو۔اس طرح عَوام، سُلطان اور حاکِم کے، اَولاد ماں باپ کے،طَلَبہ اَساتذہ کے،مُریدین پِیر کے رِعایا(ماتَحت) ہوئے۔ یُونہی جو مال زَوجہ یا اَولاد یا نوکر کی قبضے میں ہو اس کی نگرانی اِن پر واجب ہے۔جس کے ماتَحت کوئی نہ ہو وہ اپنے اعضاء،کاموں، باتوں اور اپنے اَوقات کانگران ہے۔اِن سب کے بارے میں وہ ذِمّہ دار ہوگا۔ (نُزھۃ  القاری،۲/۵۳۰ملخصاً)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!والدین کو چاہئے کہ اپنی ذِمَّہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپنی اولاد کی مَدَنی تربیت کا خیال رکھیں،انہیں نماز روزے کا پابند بنائیں اور فرائض و واجبات،حلال و حرام، خریدو فروخت اوربندوں کے حُقُوق وغیرہ کے شرعی اَحْکامات  سے بھی اُنہیں آگاہ کرنے کا انتظام کریں، اس کا بہترین ذریعہ یہ ہے کہ اپنے بچوں کو عِلْمِ دِیْن سکھانے کیلئے  درسِ نظامی (یعنی عالِم کورس) کروا دیا جائے تاکہ ہمارےبچے عِلْمِ دِیْن سیکھ کر دوسروں کو سکھائیں اور ہماری اُخروی نجات کا سامان بن سکے۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہاس مقصد کی تکمیل کے لئےعاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے جامعات المدینہ قائم ہیں،جامعات المدینہ میں طلبہ و طالبات کو نُورِ عِلْم سے مُنَوَّر کرنے کے ساتھ ساتھ تقویٰ و پرہیزگاری کے انوار سے دلوں کو روشن کرنے کے لیے اخلاقی تربیت بھی کی جاتی ہے،اس سلسلے میں جامعۃ المدینہ کے طلبہ جدول کے مطابق  راہِ خدامیں عاشقانِ رسول کے ساتھ  مَدَنی قافلوں کے مُسافر