Book Name:Aala Hazrat Ka Aala Kirdar

چَھتری حاجی صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے لے کر اُس حاجت مند کو عطا فرمادی ۔(حیاتِ اعلیٰ حضرت ،ص۱۱۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                         صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىاری پىاری اسلامى بہنو !آپ نے سنا کہ ہمارے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  میں اِیثاروسخاوت کا کیسا جذبہ تھا جو ضرورت کے  باوُجُود اپنی چیزیں دوسروں کو دے دیا کرتے تھے، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو اچھی طرح معلوم تھا کہ اسلام ہمیں ہمدردی کرنے کا دَرْس دیتا ہے، خیرخواہی کادَرْس دیتاہے، اسی لئے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  نےخیرخواہی کرتے ہوئے خوشی خوشی اپنی ذات پر دوسرے  مسلمان کو ترجیح دی ۔ حدیثِ پاک میں ہے:جوشخص کسی چیز کی خواہش رکھتا ہو،پھر اُس خواہش کو روک کر اپنے اُوپر(دوسرے کو)ترجیح دے تو اللہ پاک اُسےبخش دیتاہے۔

(جمع الجوامع، حرف  الہمزہ، ۳/ ۳۸۴حدیث :۹۵۷۲ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

فتویٰ نویسی مع”فتاویٰ  رضویہ “كا تعارف

پىاری پىاری اسلامى بہنو !اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے اپنی محنت و کوشش سے دِین کی ایسی بے مثال عِلْمی خدمات سر اَنْجام دِیں کہ آج تک آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے کارناموں کی دُھوم مچی ہوئی ہے۔اِنہی کارناموں میں سےایک بہترین اور زبردست عِلْمی کارنامہفتاویٰ رَضَوِیَّہ“کی30 جِلدیں ہیں۔جو تقریباً بائیس ہزار(22000)صَفحات،چھ ہزار آٹھ سو سینتالیس(6847)سُوالات کے جوابات اور دو سو چھ(206)رسائل پر مُشتَمِل ہے۔ جبکہ ہزاروں مسائل بھی درمیان میں بیان ہوئے ہیں۔