Book Name:Faizan e Imam Bukhari
بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے وسیلےسے دعائیں کیں اور گریہ وزاری کی،حضرت سَیِّدُنا امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے دعا قبول ہونے کے لیے سفارش کی، نہایت ہی خُشوع وخُضوع سے دعا مانگی،اُسی وَقْت آسمان پر بادل چھا گئے،سات روز (Seven Day) تک مُسَلْسَل بارش ہوتی رہی اور اِتنی بارش ہوئی کہ لوگوں کے لیے مقام ”خَرْتَنْک“ سے”سَمَرْقَنْد“تک پہنچنا بھی مشکل ہوگیا۔(طبقات الشافعیۃ الکبری، الطبقۃ الثانیۃ، ۲ / ۲۳۴)(خَرْتَنْکْ سے سَمَرْقَنْد تک صرف3مِیل کا فاصلہ ہے۔)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! اَلْحَمْدُلِلّٰہ ہمارے بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہم اجمعین اور اَہلِ حق علمائے کرام کا یہ معمول رہاہے کہ وہ اپنی مشکلات کے حل کے لیے اولیائے کرام رَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے مزارات پر حاضری دِیا کرتے اور مَن کی مُرادیں پاتے تھے۔آئیے!بَرَکت حاصل کرنے کے لئے بزرگوں کے مزارات پر جانے کی برکات کےبارےمیں 2 روایات سنیئے،چُنانچہ
1. حضرت سَیِّدُنا حسن بن ابراہیم خَلّال حَنْبَلِی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی تو میں حضرت سَیِّدُنا امام موسیٰ بن جعفر رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے مزارِ پُر انوار پر حاضر ہوکر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا وسیلہ پیش کرتاہوں۔اللہکریم میری مشکل کو آسان کرکے مجھے میری مراد عطا فرمادیتاہے۔([1])
2. شافِعیوں کے عظیم پیشوا حضرت سَیِّدُنا امام محمد بن اِدریس شافِعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی ہے تومیں دورکعت نَماز ادا کرکے حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے مزار شریف پر جاکراللہکریم سے دعا مانگتا ہوں،اللہ پاک میری حاجت جلد پوری کردیتا