Book Name:Khamosh Rehny ki Aadat Kese Banaein

بتاؤں،(پھر خود ہی ارشاد فرمایا:) ٭روزہ ڈھال ہے،٭صدقہ گناہوں کو مٹانے والا ہے٭اور درمیانی رات میں آدمی کا نماز پڑھنا۔“پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پارہ21 سورہ ٔ سجدہ کی آیت نمبر16 کی تلاوت فرمائی:

تَتَجَافٰی جُنُوۡبُہُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ

(پ۲۱،السجدة:۱۶)                                         ترجمۂ کنز الایمان:ان کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں خواب گاہوں سے۔

(حضرت سَیِّدُنا مُعاذبن جبل رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:)اس کے بعد ہم آگے بڑھے تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:کیا میں تمہیں ساری چیزوں کی اصل، سُتون اور کوہان کی بلندی نہ بتادوں، وہ  اللہ پاک کی راہ میں لڑنا ہے۔اس کے بعد ہم آگے بڑھے تو ارشاد فرمایا:اگر تم چاہو تو میں تمہیں اس چیز کے بارے میں بتاؤں،جو اس پورے معاملے میں لوگوں کی حاکم ہے؟“یہ فرما کر جنّت کی خوشخبری سنانے والے آقا،ربّ سے مِلانے والے مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ خاموش ہو گئے اور میں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی جانب متوجہ رہا۔ پھر میں نے ایک سوار کوسردارِ دوجہاں،والیِ بیکساں صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی جانب تیزی سے آتا ہوا دیکھا تو مجھے یہ خوف لاحق ہوا کہ وہ یہاں آ کر نبیِّ کریم، رؤف و رحیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی توجہ میری جانب سے ہٹا نہ دے کہ اتنے میں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی زُبان اور مُنہ کی طرف اشارہ کیا۔ میں نے عرض کی:یارسولَ اللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! ہم جو کلام کرتے ہیں کیا اس بارے میں بھی پوچھا جائے گا؟ارشاد فرمایا: اے ابنِ جبل!تمہیں تمہاری ماں روئے!جو تم کہتے ہو وہ تمہارے حق میں ہوتا ہے یا تمہارے خِلاف،لوگوں کو منہ کے بل جہنم میں گِرانے والی ان کے منہ سے نکلی ہوئی باتیں ہی تو ہیں۔

(ترمذی،کتاب الایمان،باب ماجا ء فی حرمة الصلاة،۴/ ۲۸۰،حدیث:۲۶۲۵، ملخصاً)