Book Name:Khamosh Rehny ki Aadat Kese Banaein

بَرَکتوں کے طفیل سر پر عمامہ شریف کا تاج سجا رہتا۔ سخت کمزوری اور تکلیف کے باوُجود جب تک زندہ رہے ،کوئی نماز قضانہیں ہونے دی بلکہ لوگ اس بات پر حیران تھے کہ یہ اس حالت میں بھی اپنے پیر و مرشد کے عطا کردہ72 مَدَنی انعامات کے مطابق معمول رکھتے رہے۔گویا کہ ان کی کوشش ہوتی تھی کہ میں مرشِدِ کریم کا”منظورِ نظر“کہلاؤں۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ اُن کی زبان پَرسارا دن کَلِمَہ طَیِّبہ،ذِکْرُ اللہ یا دُرودِ پاک جاری رہتا۔جس روز انتقال ہوا ساری رات بھی یہی معمول رہا۔کمزوری(Weakness) کے باعث نمازِ عشاء اشاروں میں ادا کی اور18 اگست2004؁ میں نمازِفجر مسجد میں ادا کرکے پہنچاتودیکھا بھائی جو سہارے کے بغیراُٹھ نہیں سکتے تھے بغیر سہارے اُٹھ کر آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور والدہ انہیں سنبھال رہی ہیں،انہوں نے قریب پہنچ کر بھائی سے پوچھا،کیا بات ہے؟کہاں جانا ہے؟ تو بھائی بولے:وہ دیکھو سامنے میرے پیر و مرشد امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ تشریف لائے ہیں۔یہ کہنے کے بعد ان کا جسم ڈِھیلا پڑگیا،انہوں نے سہارا دے کر بھائی كو بستر پر لِٹایا۔پھر دیکھا تو ان کا انتقال ہوچکا تھا۔

اپنائے جو سدا کیلئے سُنّتِ نبی

 

میری دعا ہے خُلد میں جائے نبی کے ساتھ

(وسائل بخشش مرمم،ص٢١١)

مختصروضاحت:یعنی جو عاشقِ رسول ہمیشہ رسولِ ہاشمی،مکی مَدَنی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری پیاری سُنّتوں کو اپناتاہے،امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اس خوش نصیب کو یہ دعا دے رہے ہیں کہ ربِّ کریم اسے نبیِّ اکرم،شہنشاہِ آدم و بنی آدم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ جنت میں  داخلہ نصیب فرمائے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

خاموش رہنے کی عادت کیسے بنائیں؟