Book Name:Khamosh Rehny ki Aadat Kese Banaein

کی:میں جب سے آپ کی صحبت میں ہوں کبھی آپ سے اس طرح کی بات نہیں سُنی؟توآپ نے فرمایا:رسولِ اکرم،نورِ مجسّمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے جُدا ہونے کے بعد کبھی کوئی بے مقصدبات میری زبان سے نہیں نکلی اوراللہپاک کی قسم!آئندہ بھی کوئی فضول بات میری زبان سے نہیں نکلے گی۔(اللہ والوں کی باتیں،۱/۴۷۳)

میں بے کار باتوں سے بچ کے ہمیشہ

کروں تیری حمد و ثنا یاالٰہی

(وسائل بخشش مرمم ،ص۱۰۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                         صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

فُضول سُوالات اورفُضول گوئی سے بچنے والے مَدَنی انعام کی ترغیب

سُبْحٰنَ اللہ!سنا آپ نے! ہمارے بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اپنی زبان اور گفتگو کو فُضُولیات سے کس قدر بچاتے ہیں،خاموشی اختیار کرنا، انہیں کس قدر پسند ہوتا ہے اور خاموشی اختیار کرنے کی برکت سے ان پر کیسی کیسی عِنایتیں اور نوازشیں ہوتی ہیں،لہٰذا ہمیں بھی ان اللہ والوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے فُضُول  وبے مقصد گفتگو سے بچنے اور ہمیشہ بامقصد گفتگو کرنے یا خاموشی اختیار کرنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہئے،تاکہ ہمیں بھی اس کی خوب خوب برکتیں نصیب ہوں۔قربان جائیے!شَیْخِ طریقت،امیرِ اَہلسنّت، بانیِ  دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ پر کہ جو مسلمانوں کو نیک بنانے،انہیں گناہوں اور دیگر بُرے کاموں سے بچانے کے لئےمسلسل اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں،اس کی واضح جھلک دیکھنی ہو تو مکتبۃ المدینہ سے” 72مدنی انعامات“ کا رسالہ ہَدِیَّۃً طلب