Book Name:Quran-e-Pak Ki Ahmiyat

                (مرآۃ المناجیح  ، ۳ / ۱۵)

لہٰذا آئیے! مِل کر اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتی ہیں کہ ہمیں جس طرح کے بھی مدنی عطیات ، زکوٰۃ ، فطرہ اور صدَقہ وغیرہ جو کچھ ملے گا وہ امانت داری کے ساتھ اپنی ذمہ دار اسلامی بہن تک پہنچائیں گی اور کسی بھی طرح کے حیلے سے کام نہیں لیں گی  اس کے لیے بہتر ہے کہ تمام اسلامی بہنیں شیخِ طریقت امیرِ اہلسنت دَامَتْ برَکَاتُھُمْ الْعَالِیہ کی کتاب “ چندے کے بارے میں سُوال جواب ، “ اور “ چندے کی شرعی احتیاطیں “ ضرور پڑھ لیں۔ اس کے علاوہ مدنی مذاکرہ 71 ، 72 اور 73 بھی ضرور سنیئے۔ “

مدَنی عطیات لینے کے حوالے سے یہ مدَنی پھول توجّہ سے سماعت فرمائیے کہ کیش کی صورت میں وصول کئے جانے والے مدَنی عطیات ہاتھوں ہاتھ چیک فرما لیجئے ایسے نوٹ کہ جو بند ہو چکے ہوں یا ایسی کنڈ یشن والے نوٹ یعنی (کلیم نوٹ) جو بینک بھی وصول نہ کرتا ہو کو عطیات میں وصول کرنے میں احتیاط فرمائیں۔

دعائے عطار ہے کہ :          “ جو مدنی عطیات کے لئے زیادہ سے زیادہ بھاگ دوڑ کرے  یَا اللہ پاک!اُسے اس وقت تک موت نہ دینا جب تک وہ مدینہ نہ دیکھ لے۔ “

اللہ پاک! ہمیں اخلاص کے ساتھ عین شرعی احکامات کے مطابق مدنی عطیات جمع کرنے اور بر وقت اپنی ذمہ دار کو جمع کروانے کی توفیق عطا فرمائے۔  (آمین)

(2) مرأۃ المناجیح جلد 3 صفحہ نمبر 44 پر ہے کہ : بندۂ مومن کا روزہ آسمان و زمین کے درمیان مُعلّق رہتا ہے جب تک صدقۂ فطر ادا نہ کیا جائے۔ حضرت ابو سعید خُدری رَضِی اللہ عَنہ  فرماتے ہیں کہ “ ہم صدقۂ فطر ایک صاع غَلّہ ، ایک صاع جَو ، یا ایک صاع پَنیر ، یا ایک صاع کِشمش نکالتے تھے۔ “

صدقۂ فطر کی مختلف مقداریں سماعت فرمالیجئے : 3840 گرام کشمش  یا جَو شریف  یا کھجور   یا اس کی رقم یا 1920  گرام (2 کلو میں 80 گرام کم) گندم یا اس کی رقم (ان چاروں میں سے کسی بھی ایک مقدار کے مطابق صدقۂ فطر ادا کیا جا سکتا ہے)

یاد رہے! ہر ملک بلکہ ہر شہر میں ان اشیاء کی قیمت میں فرق ہوتا ہے ، اور وقتاً فوقتاً ان قیمتوں میں تبدیلیاں بھی ہوتی