Book Name:Quran-e-Pak Ki Ahmiyat

موڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ کچھ خوش نصیب ماہِ رمضان میں اس کی زیارت اور تلاوت کی برکتیں پا لیتی  ہیں مگر کچھ تو اس مقدس مہینے میں بھی اللہ  پاک کی اس عظیم نعمت سے خود کو محروم (Deprived) رکھتی ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہی بنتی ہے کہ ایک تعداد کو قرآنِ پاک ٹھیک طرح سے پڑھنا بھی نہیں آتا اور وہ اسے سیکھنے کے لیے توجہ بھی نہیں کرتی ۔

       ذرا سوچئے! اسی طرح شروع میں موبائل چلانا بھی نہیں آتا تھا لیکن  پوچھ پوچھ کر یہ بھی سیکھ لیا اور  پوچھنے میں کوئی  شرم بھی  نہیں  آئی۔

       اسی طرح انگلش بولنے کی مثال لے لیجئے ، ہمارے ہاں کوئی بھی انگریزی سیکھ کر پیدا نہیں ہو تی ، مادری زبان کچھ اور ہوتی ہے لیکن جب انگلش سیکھ لی تو فرفر بولنا بھی آگئی لیکن افسوس!  اگر نہیں سیکھا تو قرآن درست پڑھنا نہیں سیکھا ، ٭اگر نہیں سیکھا تو دِین کا علم نہیں سیکھا ، ٭ اگر نہیں سیکھا تو نماز کو درست انداز میں پڑھنا نہیں سیکھا ، ٭ اگر نہیں سیکھا توشریعت کے مسائل کو نہیں سیکھا ، ٭ اگر نہیں سیکھا توآقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی سنتوں پر عمل کرنا نہیں سیکھا ، ٭اگر نہیں سیکھا تو اللہ پاک کو راضی  کرنا نہیں سیکھا ، ٭اگر نہیں سیکھا تو والدین کا ادب واحترام کرنا نہیں سیکھا ، ٭اگر نہیں سیکھا توبڑوں کا احترام اور چھوٹوں پر شفقت کرنا نہیں سیکھا۔ ٭اگر نہیں سیکھا تو فرض علم نہیں سیکھا۔ حالانکہ ان باتوں کا سیکھنا ایک مسلمان کے لیے بہت ضروری ہے۔ ہمارے اسلاف قرآنِ پاک کی تلاوت کس طرح سے کرتے تھے آئیے! ترغیب کے لئے بزرگانِ دِین کے  قرآنِ کریم سے محبت کے چند ایمان افروز واقعات  سنتی  ہیں ، چنانچہ

بُزرگانِ دِین کے واقعات

       (1)منقول ہے کہ جب رَمَضانُ المبارَک کامہینہ شُروع ہوتا تو سیِّدُناسفیان ثوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہِ