Book Name:Quran-e-Pak Ki Ahmiyat

دیگرتمام نفلی عبادات ترک کرکےتلاوتِ قرآن میں مَشغُول ہوجاتے۔            (دین ودنیا کی انوکھی باتیں ، ص۶۱)

       (2)حضرت سَیِّدُنامحمدبن اسماعىل بخارىرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکے بارے میں آتا ہے کہ کثیرمصروفىات کے باوجُود آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو تلاوتِ قرآن کے ساتھ عشق کى حد تک لگاؤ تھا ، آپ  رَمَضان المبارک  میں روزانہ دن میں ایک مرتبہ قرآن پاک کا ختم فرماتے ، اور تراویح کے بعد نوافل میں ہر تین رات میں ایک مرتبہ ختم قرآن فرماتے۔     ( ارشاد السارى ،  ۱ / ۶۴)

       (3) حضرت امام کتانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہِ کے بارے میں آتا ہے کہ آپ اللہ پاک کے ایسے ولی تھے کہ آپ نے طواف کے دوران بارہ ہزار مرتبہ قرآن ِکریم کا ختم فرمایا۔            (سیر اعلام النبلا ، ۱۴ / ۵۳۵)

       (4) حضرت ابو بکر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے بارے میں آتا ہے کہ آپ نے اپنی زندگی کے چالیس سال ایسے گزارے کہ ہر رات اور دن میں ایک مرتبہ قرآنِ کریم کا ختم کرتے تھے۔        (سیر اعلام النبلا ، ۸ / ۵۰۳)

(5)حضرتِ سَیِّدُنا ثابِت بُنانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ روزانہ ایک بار ختمِ قرآنِ پاک فرماتے تھے۔ آپ ہمیشہ دن کوروزہ رکھتے اورساری رات قِیام (عبادت) فرماتے ، جس مسجِد سے گزر تے اس میں دو رَکعت (تَحِیَّۃُ الْمَسْجِد)ضَرورپڑھتے۔ تحدیثِ نعمت کے طور پر فرماتے ہیں : میں نے جامِع مسجِد کے ہر سُتُون (Pillar)کے پاس قرآنِ پاک کا ختم کیا اور بارگاہ ِ الٰہی میں گِریہ و زاری کی ہے۔ نَماز اور تِلاوتِ قرآن سے آپ کو خُصوصی مَحَبَّت تھی ، آپ پر ایسا کرم ہوا کہ رشک آتا ہے۔ منقول ہے : جب بھی لوگ آپ کے مزارِ پُراَنوارکے قریب سے گزرتے تو قبرِ انور سے تِلاوتِ قرآن کی آواز آرہی ہوتی۔ (حلیۃ الاولیاء ،  ۲ / ۳۶۴۳۶۶ ملتقطاً و ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کردہ واقعات سے معلوم ہوا کہ اللہ پاک کے نیک