Book Name:Quran-e-Pak Ki Ahmiyat

وَ هُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ(۵۷)

 کی صحت اور ہدایت اور رحمت ایمان والوں کیلئے

            تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے :  اس آیت میں قرآنِ کریم کے تین عظیم فائدے بیان کئے گئے ہیں۔

پہلا فائدہ مَوْعِظَۃٌ :

        “ مَّوْعِظَۃٌ “ کے معنی ہیں وہ چیز جو انسان کو پسندیدہ چیزکی طرف بلائے اور خطرے سے بچائے ۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ  “ مَّوْعِظَۃٌ “ کا معنی ہے وعظ و نصیحت یعنی مُکَلَّف کے سامنے نیک اعمال جو اس کیلئے فائدہ مند ہیں اور برے اعمال جو اس کے لئے نقصان دِہ ہیں انہیں  بیان کر کے اسے نصیحت کرنا۔ اسی طرح اچھے عمل کرنے کی ترغیب دینا اور برے اعمال کے انجام سے ڈرانا بھی اس میں داخل ہے۔  اور قرآنِ کریم سے یہ فائدہ انتہائی احسن طریقے سے حاصل ہوتاہے۔

دوسرا فائدہ شِفاءٌ:                                                

       شِفاءٌ سے مراد یہ ہے کہ قرآنِ پاک قلبی(یعنی دل کے)اَمراض (Diseases)کودور کرتا ہے۔ دل کے امراض سے برے اَخلاق ، غلط عقائد اور ہلاکت میں مبتلا کرنے والی جہالتیں مراد ہیں ، قرآنِ پاک ان تمام اَمراض کو دور کرتا ہے۔

تیسرا فائدہ ہدایت:

       قرآنِ کریم کی صفت میں ہدایت بھی فرمایا ، کیونکہ وہ گمراہی سے بچاتا اور راہِ حق دکھاتا ہے اور قرآنِ پاک کو ایمان والوں کے لئے رحمت اس لئے فرمایا کہ وہی اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔           (صراط الجنان ، ۴ / ۳۳۸)

       پیاری پیاری اسلامی  بہنو !اس آیت کریمہ اور اس کی تفسیر سے معلوم ہوا کہ قرآنِ