Book Name:Quran-e-Pak Ki Ahmiyat

ضرورت ہے چنانچہ پیارے آقا ، دو عالم کے داتا ، محبوبِ کِبریا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ غیب نشان ہے ، “ آخر زمانہ میں دین کا کام بھی دِرہَم و دِینار سے چلے گا۔ “    (المعجم الکبیر ،  ج  ۲۰  ،  ص ۲۷۹ ،  حدیث ۶۶۰)

بعض اسلامی بہنیں مدَنی عطیات اِکٹھا کرنے میں جھجک محسوس کرتی ہیں حالانکہ دین کی سَر بُلندی کے لیے چندہ اکٹھا کرنا پیارے آقا و مولا ، حبیبِ کِبریا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی سنّت سے ثابت ہے۔ غزوۂ تبوک ، مسجدِ نبوی شریف کی تعمیر ، بیرِ رُومہ کی خریداری وغیرہ کے مواقع پر مالکِ خُلد و کوثر ، شاہِ بحر و بَر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے  راہِ خُدا میں خرچ کرنے کی ترغیب دَلائی ہے۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ بھی ہمت فرمائیے ، جھجک اُڑائیے اور سُنّتوں کے احیاء کے لیے خوب خوب مدَنی عطیات اکٹھا کیجئے۔

ترغیباً ایک حدیثِ مُبارَک مُلاحظہ فرمائیں : حضرت رافع بن خدیج رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے مَروی ہے ، فرماتے ہیں : میں نے اللہ پاک کے محبوب ، دَنائے غیوب ، مُنزہ عن العیوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو فرماتے سُنا :

اللہ پاک  کی رِضا کے لئے حق کے مطابق صَدَ قہ وصول کرنے والا اپنے گھر لَوٹنے تک اللہ پاک کی راہ میں لڑنے والے غازی کی طرح ہے۔ “

                (ابو داؤد ،  کتاب الخراج والامارۃ والفی ء ،  باب فی السعایہ علی الصدقۃ ،  ۳ / ۱۸۴ ، حدیث :  ۲۹۳۶)

پیاری پیاری  اسلامی بہنو! ہمیں چاہیئے کہ مدنی عطیات جمع کرنے کے لیےاپنے رشتے داروں اورپڑوسیوں پر انفرادی کوشش شروع کردیں۔ جوخوش نصیب اسلامی بہنیں اس بارعمرہ کرنے کی سعادت حاصل کرنے والی ہوں ان کی روانگی سے قبل ہی ان پر مدنی عطیات کے سلسلے میں انفرادی کوشش کیجئے۔ لیکن اجنبی اسلامی بہنوں اورغیر محرم پر ہرگزانفرادی کوشش نہ کی جائے۔ اس کے علاوہ جہاں جہاں آپ غسلِ میت اوراجتماعِ ذکرونعت کے لئے جاچکی ہیں اُ ن سے بھی  رابطہ کرکے ان پرانفرادی کوشش کیجئے۔ کہ صرف بولنے سے بھی ہم دعوتِ اسلامی کوکثیرفائدہ