Book Name:Bachon Par Shafqat-e-Mustafa

کیلئے جھوٹا وعدہ نہ کرے بلکہ بچے سے بھی وعدہ وہی جائز ہے جس کو پورا کرنے کاارادہ رکھتا ہو۔ (10)اپنے چند بچے ہوں تو جو چیز دے سب کو برابر دے ، (11)ایک کو دوسرے پر دینی فضیلت کے بغیر ترجیح نہ دے۔(فتاویٰ ر ضویہ  ،  ۲۴/ ۴۵۳ملخّصاً)

پیاری پیاریاسلامى بہنو!بطورِ ماں،  بطور بہن،  بطورِ خالہ یا جو رشتہ ہو اس کے پیش نظر، رشتہ نہ ہو تب بھی ہمیں بچوں سے پیار بھرا سلوک کرنا چاہیے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ خوش نصیب ہیں وہ اسلامی بہنیں جو بچوں کے دلوں میں خوشی داخل کرتی ہیں،  اِنْ شَآءَ اللہ انہیں ربِّ کریم جنت میں ایک عالیشان گھر سے نوازے گا، چنانچہ

جنتی گھردارُ الفَرح کس کے لیے ہے؟

حضرتسَیِّدَتُنَا عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا  روایت کرتی ہیں، رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا:بے شک جنّت میں ایک گھر ہے جسے’’دارُالْفَرح‘‘کہا جاتا ہے۔اس میں وہی لوگ داخل ہوں گے جو بچوں کو خوش کرتے ہیں ۔

 (جامع صغیر ،  ص۱۴۰،  حدیث۲۳۲۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامى بہنو!بچے اللہ پاک کی نعمت ہوتے ہیں۔ ان سے پیار اور الفت بھرا برتاؤ(Behave) ہی کرنا چاہیے۔ بچے اپنے ہوں یا دوسروں کے،  بچے بچے ہی ہوتے ہیں۔ ان سے ہمیشہ مہربانی سے پیش آناچاہیے۔ بعض اسلامی بہنیں  ایسی خشک مزاج ہوتی ہیں کہ اپنے بچوں پر بھی شفقت نہیں کرتیں۔

       حضرتِ سَیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرتِ