Book Name:Bachon Par Shafqat-e-Mustafa

غور کیجئے! بچپن میں چاند سے کھیلنے والے مصطفےٰ،  بُرّاق جیسی اعلیٰ ترین سواری پر سوار ہونے والے آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامخود اپنے نواسوں یعنی حسنینِ کریمین رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا کے لئے سواری بنے۔

آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بچوں سے شفقت کا عالم یہ تھا کہ  دورانِ نماز سجدے کی حالت میں پشتِ اطہر پر بچوں کی موجودگی محسوس فرما کر سجدہ طویل فرما دیتے۔ (مسنداحمد،  ۵/ ۴۲۶،  حدیث:۱۶۰۳۳ ملخصاً و مفہوماً)

بعض دفعہ دورانِ نماز بچے کے رونے کی آواز آتی تو آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نماز میں تخفیف فرما دیتے۔

 (بخاری، کتاب الاذان،  باب من اخف الصلاۃ۔۔۔، ۱/ ۲۵۳، حدیث:۷۰۷ مفہوماً)

بچوں سے شفقت و مہربانی کا ایسا برتاؤ دیکھ کر حضرت انس رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کہتے ہیں:نبیِ پاک عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام لوگوں میں سب سے زیادہ بچوں پر شفقت فرمانے والے تھے۔ (مسند ابو یعلٰی،  ۳/ ۴۲۵،  حدیث: ۴۱۸۱)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامى بہنو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہرمضان کا بابرکت مہینا جاری ہے اور 10رمضانُ المبارک اُمُّ المومنین حضرت سیِّدَتُنا خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عَنۡہَا کے عرس کا دن ہے لہٰذا اِس مُناسَبَت سے حُصُولِ بَرَکت اور نُزولِ رَحمَت کے لئے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کا مختصراً ذکرِ خیر سنتی ہیں،  آئیے پہلے ایک واقعہ  سنتی ہیں:

خدیجہ سے بہتر کوئی بیوی نہیں!