Book Name:Duniya Ki Mohabbat Ki Muzammat

اُس کا مال ہے جس کا کوئی مال نہ ہو اور اِس کے لئے وہ جمع کرتا ہے جس میں عقْل نہ ہو۔(مِشْکَاۃُ الْمَصَابِیح ۲/۲۵۰،حدیث:۵۲۱۱)

(4)دُنیا میں مسافر بن کر رہو

               حضرت سَیِّدُنَا عبدُ اللہ بن عمررَضِیَ اللہُ عَنْہُما سے روایت ہے:حُضُورِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے میرے کندھے پکڑ کر ارشاد فرمایا:دُنیا میں ایک اجنبی اور مُسافر بن کر رہو۔حضرت سَیِّدُنَاا بنِ عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمافرماتے ہیں:جب تُو شام کرے تو  آنے والی صُبح کا اِنتظار مَت کراور جب صُبح کرے تو شام کا انتظارنہ کر،حالتِ صِحّت میں بیماری کے لئے اور زندَگی میں موت کے لئے تیاّری کرلے۔(بُخارِی،۴/ ۲۲۳،حدیث:۶۴۱۶)

(5)دشمنوں کا رُعب جاتا رہے گا

    حضرت سَیِّدُنَا ثَوبان رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے روایت ہے:مدینے کے سُلطان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:قریب ہے کہ اُمّتیں تم پر ایک دوسرے کو ایسی دعوت دیں جیسے کھانے والے اپنے  پِیالے کی طرف۔ تو کوئی کہنے والا بولا: کیا اُس دن ہماری کمی کی وجہ سے ایسا ہو گا؟ فرمایا:بلکہ تم اُس دن بَہُت زیادہ ہوگے لیکن تم سَیلاب کے میل کی طرح ایک سیل بن جاؤ گے(تم سیلاب کے پانی پر تنکوں کی طرح بہہ جاؤ گے یعنی تمہارے اندر جرأت وشجاعت اور قُوّت ختم ہوجائے گی۔)اور اللہ پاک تمہارے دشمن کے دلوں سے تمہاری ہیبت(یعنی ڈر)نکال دے گا اور تمہارے دل میں سُستی اورکمزوری ڈال دے گا۔ کسی کہنے والے نے عرض کی:یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!”وَھْن“کیا چیز ہے؟فرمایا:دنیا کی مَحَبِّت اور موت سے ڈر۔(ابو داود،۴/۱۵۰،حدیث:۴۲۹۷)