Book Name:Duniya Ki Mohabbat Ki Muzammat

مَحَبَّت میں گم ہیں،عُمدہ عُمدہ مکانات کی تعمیر ات میں مصروف(Busy) ہیں،ہم اپنے مکانات نہایت عالیشان طریقے سےبناتے ہیں۔ اپنی زندگی پیسوں کے لین دین،مہنگی گاڑیوں کی چمک دمک، خُوبصورت اور عالیشان محلّات میں گزارنا چاہتے ہیں، ذرا سوچئے تو سہی یہ چیزیں کب تک ہمارےکام آئیں گی؟کیا یہ سب قبر میں ساتھ لے جائیں گے؟ کیا آخرت میں ان چیزوں کے بدلے نیکیاں مل جائیں گی؟ہر گز نہیں !یہ بینک بیلنس،مال ودولت اورجائیدادوغیرہ سب اس دنیا میں رہ جائیں گے، قبر میں کچھ بھی نہ کام آئیں گے، وہاں اگر کام آئیں گے تو صرف نیک اعمال کام آئیں گے، منکر نکیر کے سُوالات میں کامیابی دلوائیں گے تو نیک اعمال دلوائیں گے، قبر کی گھبراہٹ میں سکون  و اطمینان کا سامان بھی نیک اعمال ہی کریں گے ، قبر کی تنگی بھی  نیک اعمال کی وجہ سے کشادگی میں تبدیل ہوگی،اندھیری قبر میں نیک اعمال ہی جگمگائیں گے، عذابِ قبر سے رکاوٹ بنیں گے تو نیک اعمالہی بنیں گے اور صرف قبر کیا قبر کے بعد میدانِ محشر کی گرمی اور اس کی پیاس ،  پُلِ صراط   پر کامیابی سے گزرنے ، حساب وکتاب اور جہنم کے عذاب  سے بھی ہمارے نیک اعمال ہی نجات دلائیں گے ،اس لیے نیک اعمال کی فکر کیجئے ۔چنانچہ

تین قسم کے دوست

پیارے آقا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا: مَیِّت  کے ساتھ تین(3)چیزیں جاتی ہیں:(1)اس کے گھر والے(2)اس کا مال اور(3)اس کاعمل۔ پھر دوچیزیں واپس لوٹ آتی ہیں جبکہ ایک اس کے ساتھ باقی رہتی ہے۔گھر والے اور مال لَوٹ آتے ہیں جبکہ اس کاعمل اس کے ساتھ جاتا ہے۔(بخاری، کتاب الرقاق،باب سکرات الموت،۴/۲۵۰، حدیث:۶۵۱۴) جبکہ حضرت سیدنا ابو ہُریرہرَضِیَ اللہُ  عَنْہ سے روایت ہے:جب کوئی شخص مرجاتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں: مَاقَدَّمَیعنی اس نے آگے کیا بھیجا؟اور لوگ پوچھتےہیں:مَاخَلَّفَ یعنی اس نے پیچھے کیا چھوڑا؟(شعب الایمان،باب فی الزہد و قصرالامل ،حدیث: ۱۰۴۷۵،