Book Name:Duniya Ki Mohabbat Ki Muzammat

دھوکہ دینے والی ہے،دھوکے کے  ساتھ بن سنور کر تمہارے سامنے آتی ہے اور اپنی خواہشات کے ذریعے تمہیں فتنے میں ڈال دیتی ہے۔دنیا اپنی پیروی کرنے والوں کیلئے اس طرح سجتی سنورتی ہے جیسے دُلہن سجتی ہے۔دنیا نے اپنے کتنے ہی عشق کرنے والوں کو ہلاک کردیا اور جنہوں نے اس سے اطمینان حاصل کرنا چاہا انہیں ذلیل ورُسْواکر دیا، لہٰذا اسے حقیقت کی نگاہ سے دیکھو کیونکہ یہ مصیبتوں سے بھرپور مقام ہے، اس کےپیدا کرنے والے نے اس کی مَذَمَّت کی، اس کا نیا پُرانا ہوجاتا ہے اور اسے چاہنے والا بھی مرجاتا ہے۔اللہ پاک تم پر رحم فرمائے، غفلت سے بیدار ہوجاؤ اور اس سے پہلے نیند سے آنکھیں کھول لو کہ یوں اعلان کیا جائے: فلاں شخص بیمار ہے اور اس کی بیماری بہت زیادہ بڑھ چکی ہے،کیاکوئی دوا ہے؟ یا کسی ڈاکٹر تک جانے کی کوئی صورت ہے؟اب تمہارے لیے حکیموں(اور ڈاکٹروں )کو بُلایاجاتا ہے، لیکن شفاملنےکی اُمید ختم ہوجاتی ہے، پھر کہاجاتا ہے:فُلاں نے وَصِیَّت(Will) کی اور اپنے مال کا حساب کیا ہے۔ پھر کہا جاتا ہے: اب اس کی زبان بھاری  ہوگئی، اب وہ اپنے بھائیوں سے بات نہیں کرتا اور پڑوسیوں کو نہیں پہچانتا، اب تمہاری پیشانی پر پسینہ آگیا، رونے کی آوازیں آنے لگیں اور تمہیں موت کا یقین ہوگیا، تمہاری پلکیں بند ہونے سے موت کا گمان یقین میں بدل گیا،زبان کانپ رہی ہے،تمہارےبہن بھائی رو رہے ہیں،تمہیں کہا جاتا ہے کہ یہ تمہارا فلاں بیٹا ہے،یہ فلاں بھائی ہے، لیکن تمہیں  کلام کرنے سے روک دیا گیا ہے،تم بول نہیں سکتے، تمہاری زبان پر مہر لگ گئی جس کی وجہ سے آواز نہیں نکلتی، پھرتمہیں موت آگئی اورتمہاری رُوْح اَعْضاء سے پوری طرح نکل گئی،پھر اسے آسمان کی طرف لے جایا گیا،اس وَقْت تمہارے بھائی جمع ہوتے ہیں،پھر تمہارا کفن لاتے ہیں اور تمہیں غُسْل دے کر کفن پہناتے ہیں۔اب تمہاری عیادت کرنے والے خاموش ہوکر بیٹھ جاتے ہیں،تم سے حسد کرنے والے بھی آرام  پاتے ہیں اور گھر والے تمہارے مال کی طرف مُتَوَجِّہ ہوجاتے ہیں۔(احیاء العلوم، کتاب ذمّ الدنیا،بیان المواعظ