Book Name:Sadqy Kay Fwaeed

جامعات المدینہ کی تَعْمِیْر و تَرَقّی نیز دِیْنِ اِسْلام کی سربُلندی اور عِلْمِ دِیْن کے فَروغ کی خاطِر عِلْمِ دِیْن حاصِل کرنے والےطلبہ و طَالِبات کے لئے دعوتِ اسلامی کو دے کر اپنی آخرت کا سامان کریں ۔

منقول ہے کہ حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ بِن مُبارک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ (جو امامِ اَعْظَم ابُو حنیفہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کے خاص شاگرد اور فقہِ حنفی کے ائمہ سے ہيں)اہلِ علم لوگوں کے ساتھ خاص طور پر بھلائی کرتے، اُن سے عرض کی گئی: آپ سب کے ساتھ ايک سا معاملہ کيوں نہيں رکھتے؟ فرمايا ميں انبياء (عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ السَّلَام   اور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان )کے بعد عُلَماء کے سِوا کسی کے مقام کو بُلند نہيں جانتا، ايک بھی عالِم کا دھيان اپنی حاجات کی وجہ سے بٹے گا تو وہ صحيح طور پر خدمتِ دِيْن نہ کرسکے گا اور دِينی تعليم پر اُس کی دُرُست توجّہ نہ ہوسکے گی۔ لہٰذا اُنہيں علمی خدمت کے لئے فارِغ  کرنا اَفْضَل ہے۔(ضِیائے صَدَقات،ص۱۷۲)

پىارے پىارے اسلامى بھائىو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی تبلیغِ دین کے تقریباً 107شعبوں میں نیکی کی دھومیں مچانے میں سرگرمِ عمل ہے۔اِس نازُک دَور میں کہ جب باطل قوّتیں چاروں طرف سے پوری طاقت کے ساتھ مسلمانوں کے ایمان  کو برباد کرنے اور اُنہیں گمراہی کے گڑھے میں گِرانے کی کوششوں میں مشغول ہیں،ایسے میں دعوتِ اسلامی اُمّید کی کِرَن بن کر چمکی اور اِس مدنی تحریک نے اُمّت کی ڈُوبتی ہوئی کشتی کو سہارا دینے،پوری دُنیا  میں تعلیمِ قرآن و سُنّت کو عام کرنے،نُورِ قرآن سے سِینوں کو سرشار اور اُمَّتِ مُصْطَفٰے کو خوابِ غفلت سے بیدار کرنے  کے جذبے کے تحت مختصر عرصے میں بہت سے ملکوں اور شہروں میں مدنی منّوں اور مدنی منّیوں کے لئے ہزاروں  مدارِس بنام ”مدرسۃ المدینہ“جبکہ اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کی تعلیم و تربِیَت کیلئے جامعات بنام”جامعۃ المدینہ“کی بُنیادرکھی،اِن میں بِلامبالغہ ہزاروں طَلَبہ و طالبات قُرآن