Book Name:Siddique-e-Akbar Ka Kirdar O Farameen

غىب کى خبرىں دىنے والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:عائشہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہا)۔انہوں نے دوبارہ عرض کی:مَردوں میں سے کون ہے؟فرمایا:عائشہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہا)کے والد۔([1])(یعنی حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہما فرماتے ہیں:میں نے دیکھا کہ ہم گناہ گاروں کى شفاعت فرمانے والے کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے ساتھ کھڑے تھے ،اتنے میں امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ حاضر ہوئے تو ہم گناہ گاروں کى شفاعت فرمانے والے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آگے بڑھ کر ان سے ہاتھ مِلایا،پھرگلے لگاکر آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا مُنہ چُوم لیا اور حضرت سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  سے ارشاد فرمایا:اے ابُوالحسن! میرے نزدیک حضرت ابوبکر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کا وہی مَقام ہے، جو اللہ کریم کے ہاں میرا مقام ہے ۔([2])

صِدِیقِ اکبر کا جنّت میں پُرتپاک استقبال

اسی طرح حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا سے رِوایَت ہے،ہر عىب سے پاک آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:جنت میں ایک ایسا شخص داخل ہوگا کہ تمام جنت والے اسے پکار پکار کر کہیں گے:مَرحَبا! مَرحَبا!یہاں تشریف لائیے، یہاں تشریف لائیے۔امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے بڑے تَعَجُّب سے پوچھا:یارسولَ الله صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!کیا ہم بھی اس شخص کو دیکھ سکیں گے؟تو ہم گناہ گاروں کى شفاعت فرمانے والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:اے ابوبکر! وہ جنتی شخص تم ہی تو ہو۔([3])


 

 



[1]    صحیح البخاری،کتاب المغازی ،غزوۃ ذات السلاسل ،الحدیث:۴۳۵۸، ج۳، ص۱۲۶مختصرا

[2]    الریاض النضرۃ، ذکر منزلتہ   الخ، ج۱، ص۱۸۵

[3]    ابن حبان،کتاب اخبارہ عن مناقب الصحابۃ، ذکر ترحیب اھل الجنۃ بابی بکر،۶،جزء: ۹، ص۷،حدیث: ۶۸۲۸