Book Name:Siddique-e-Akbar Ka Kirdar O Farameen

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

گھر میں مسجد کی تعمیر                                       

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُنے اسلام کی ابتدا میں اپنے گھر کے صحن میں ایک مسجد بنائی تھی، جہاں وہ قرآنِ پاک کی تلاوَت کرتے اور نماز پڑھا کرتے تھے، لوگ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے اس ایمان کو تازگی بخشنے والے مَنظر کودیکھ کرآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کےآس پاس جمع ہوجاتے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی تلاوتِ قرآن،عبادت اورخوفِ خُدا میں رونا لوگوں کو بہت مُتَأَثِّر کرتاتھا،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے اس عمل کے سبب بھی کئی لوگ اسلام میں داخل ہوئے۔([1])اُمُّ المؤمنین حضرت سَیدَتُنا عائِشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا فرماتی ہیں:میرے والدِ ماجد رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  جب قرآنِ پاک کی تلاوت فرماتے توآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کواپنے آنسوؤں پراختیار نہ رہتا یعنی بہت زیادہ رونے لگتے۔([2])

تلاوت میں رونا کارِثواب ہے

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہ امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قرآنِ کریم کی تلاوت کرتے ہوئے کس قدر آنسو بہاتے تھے، حالانکہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو دنیا میں  ہی الله پاک کى رحمت بن کر دنىا مىں تشرىف لانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زبانِ مبارک سے جنّتی ہونے کی خوشخبری مل گئی تھی،اس کے باوجود آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ خوفِ خدا سے روتے تھے۔ہمیں بھی قرآنِ پاک کی تلاوت کرتے ہوئے  رونا چاہیے اور اگر رونا نہ آئے  تو رونے جیسی


 

 



[1]    الریاض النضرۃ،الفصل الخامس فی ذکرمن   الخ ، ۱/۹۲

[2]    شعب الایمان، الحادی عشر من  شعب الایمان ، ۱/۴۹۳، حدیث:۸۰۶