Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

فَرض سمجھتا ہے،٭ یوں ہی بعض لوگ اپنےرشتے داروں،دوستوں، گھروالوں،پڑوسیوں،مزدوروں، ماتحتوں، اپنے ساتھ کام کرنے والوں،ادارے والوں اور مسجد کمیٹیوں وغیرہ کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو اپنی  عزّت  کا مَسْئَلَہ بنا کر اُن پر چڑھ دوڑتے ہیں،٭اُنہیں جی کھول کر گالیاں دیتے ہیں، سرِ عام ان کی عزّت کے جنازے نکالتے ہیں،بہانے بہانے سے اپنی بَھڑاس نکالتے ہیں، بداخلاقی اور فحش کلامی کےتمام ریکارڈز (Records) توڑ ڈالتے ہیں۔ذرا سوچئے! ٭کیا صحابَۂ کرام کے غلام ایسے ہوتے ہیں؟٭کیا صحابَۂ کرام کے چاہنے والے  بِلاوَجہ کسی سے لڑائی جھگڑا کرتے ہیں؟٭کیا صحابَۂ کرام سے مَحَبَّت کا دَم بھرنے والے بَدلہ لینے کے مَواقع تلاش کرتے ہیں؟٭کیا صحابَۂ کرام کی چاہت کو دل میں بسانے والے  گالیاں بکتے ہیں؟٭کیا صحابَۂ کرام کی محبت کا دم بھرنے والے تہذیب و اخلاق کا دامن ہاتھوں سے چھوڑ دیتے ہیں؟٭کیا صحابَۂ کرام کے غلاممنہ پَھٹ ہوتے ہیں؟٭کیا صحابَۂ کرام کی صدق و وفا کے نعرے لگانے والے بداخلاق اور فحش گو ہوتے ہیں؟یقیناً نہیں! ہرگز نہیں۔

       لہٰذاہمیں چاہئےکہ اگرکبھی ہمارےمِزاج کےخِلاف کوئی بات ہوجائے یا کوئی ہماری دل آزاری کردےتو  خود پرقابو رکھنا چاہیے۔

ہو اَخْلاق اچّھا ہو کِردار سُتھرا                            مُجھے مُتَّقِی تُو بنا یاالٰہی!

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۱۰۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

صدیق اکبر کی خصوصیات 

پیارےپیارےاسلامی بھائیو!یقیناًتمام صحابۂ کرام ہی  چمکتے دَمکتے  ستارے ہیں  ، جن کی شان و عظمت  ایسی بے مثال ہے کہ کوئی بھی اُمّتی اُن کےمقام و مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا، لیکن تمام