Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

سےوَلید بن مُغِیرْہ یا عاص بن وائل گزرا۔حضرت سَیِّدُنا ابوبَکْر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہنے اُس کی طرف دیکھ کر کہا:اِس بے وقوف کی گندی حَرَکت تم نے دیکھ لی؟تو وہ کہنے لگا:اِس کے ذِمَّہ دار تم خُود ہو(یعنی تمہیں کس نے کہاتھا کہ مشرکینِ مکہ کو چھوڑ کر مسلمان ہوجاؤ،یہ تمہارے مسلمان ہونے کی سزاہے)آپ نے یہ سُنا تو تین(3)باربارگاہِ خداوندی میں عَرض کی:اے پَروَرْدگار تُو سب سےبڑاحلیم ہے۔(البدایۃ والنھایۃ،۲ /۴۵۲، الریاض النضرۃ،۱/۹۴)

بِلاشک پیکرِ صَبْر و رِضا صِدِّیقِ اکبر ہیں                                یقیناً مَخْزَنِ صِدْق و وَفا صِدِّیق اکبر ہیں

نہایت مُتَّقِی و پارسا صِدِّیق اکبر ہیں                                   تَقِی ہیں بلکہ شاہِ اَتْقِیا صِدِّیق اکبر ہیں

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۵۶۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      اےعاشقانِ صحابہ!سناآپ نےکہکیاشان ہےامیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُناصِدّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہ کی کہ ایک شخص نےآپ کےمبارَک سَرِ پرمٹّی ڈالی اوردوسرے نےآپ پرطَنْزکیا، مگرقُربان جائیے،یارِ غارکےاَخلاق پر کہ  اس وقت بھی اللہ  پاک کی طرف رجوع کیا اور ربِّ کریم کی صفتِ حلیمی کو یاد کیا۔ افسوس  ! جیسےجیسےہم زمانَۂ رِسالت سےدُورہوتےجارہےہیں،ہمارے لہجے سَخْت سے سَخْت تَر ہوتےجارہے ہیں۔٭جوں جوں علمِ دِین سے دُوری ہوتی جارہی ہے،جہالت بڑھتی جا رہی ہے٭اگر کوئی کسی کو ایک تھپڑ مارتاہےتو بدلےمیں وہ اُسےدو(2) تھپڑ مارتاہے،٭اگر کوئی کسی کو ایک گھونسا یا لات رَسِید کرتا ہے تو بدلےمیں وہ اُسے کئی گھونسے اور  لاتیں رَسِیدکرتا ہے، ٭اگر کسی مسلمان کی گاڑی غَلَطِی سے کسی دوسرے کی گاڑی سے ٹکرا جائے جس کے سبب اُس کی گاڑی کی لائٹ یا شیشہ وغیرہ ٹُوٹ جائے تو دُوسرا شخص ٹریفک جام کرکےاُس سے لڑنےجھگڑنے کو شایداپنا