Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

موجود حُضُورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی مَحَبَّت میں مزید اضافہ ہو۔چُنانچہ

یہ اِک جان کیا ہے

اسلام کی ابتداءمیں جب صحابَۂ کرام کی تعداد اڑتیس (38)ہوگئی تو حضرت سَیِّدُنا ابُوبکر صدّیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہنے اللہ پاک کی رحمت بن کر دنیا میں تشریف لانے والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمسےاِظہارِاسلام کےلئےاِجازت طلب کی،توحُضورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نےاظہارِ اسلام کی اِجازت مرحمت فرمادی۔ حضرت سَیِّدُناابُوبکر صدّیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ لوگوں کو خُطبۂ اسلام دینے کے لئے کھڑے ہوئے،پیارے آقا، مکّے مدینے والے مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمبھی وہاں تشریف فرما تھے۔ اس طرح آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہکو سب سے پہلےنیکی کی دعوت دینے کاشرف حاصل ہوا۔ غیر مسلموں نے جب مُسلمانوں کو کھلم کُھلادعوتِ اسلام دیتے دیکھا تو اُن کا خُون کھول اُٹھا اور وہ حضرت سَیِّدُنا ابُو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ و دیگر مُسلمانوں پر ٹُوٹ پڑے اور انہیں مارنا پیٹنا شُروع کردیا، صدّیْقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کو بھی نہایت بُری طرح مارا حتّٰی کہ عُتبہ بن ربیعہ نامی بد بخت آپ کے قریب آیا اور اپنے ناپاک جُوتےآپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کے مُبارَک چہرےپر مارنے لگا اور آپ کے پیٹ پر چڑھ کر اُچھل کُود کرنے لگا، یہاں تک کہ آپ بے ہوش ہوگئے،زخموں کی وجہ سے آپ کا چہرہ پہچانا نہیں جاتا تھا۔ جب آپ کے قبیلے بَنُو تَیْم کے لوگوں کو پتا چلاتو وہ دوڑتے ہوئے آئے اورآپ کو  غیر مسلموں سے چُھڑا کر گھر لے گئے، آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کی تشویشناک حالت دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ زِندہ نہ رہ پائیں گے۔ آپ کے والد ابُو قَحافہ اور بَنُو تَیْم کے لوگ بہت پریشان تھے اورمسلسل آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ سےگفتگو کرنےکی کوشش کر رہے تھے،بالآخردن کےآخری حصّے میں آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کو ہوش آ گیا۔لیکن ہوش میں آتے ہی زبان سے پہلا جُملہ یہ نکلا کہ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمکس حال میں ہیں؟آپ کی یہ بات سُن کر قبیلےکے کئی لوگ ناراض ہو کر چلے گئے۔ آپ کی والدہ جب کچھ کھانے