Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

اور چہرہ زخمی ہے،لیکن پھربھی حضورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکویادفرمارہےہیں اوریہی نہیں بلکہ کیافرمایاکہ تب تک سکون نہیں ملےگا جب تک حضورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےمُبارک چہرہ کی زیارت نہ  کرلوں۔

 اے محبتِ رسول کا دم بھر نے والے عاشقانِ رسول! سیدنا صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہُتو دشمنوں کے سامنے بھی نیکی کی دعوت دیں اورہم اپنےمسلمان بھائیوں کوگناہوں میں  دیکھنےکے باوجود بھی نیکی  کی دعوت نہ دیں ، سیدنا صدیق اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہُنیکی کی دعوت کی خاطر  تکلیفیں برداشت کریں اور ہمارے لئے لوگ  محبت کے پھول بکھیریں ہم پھر بھی نیکی کی دعوت کی دھو میں نہ مچائیں ،سیدناصدیق اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہُتو نیکی کی دعوت کی خاطر تکلیفیں برداشت کریں اور ہم طرح طرح کی  سہولتیں  میسر ہونے کے باوجود بھی نیکی کی دعوت نہ دیں تو سوچئے ہم محبتِ رسول میں سچے ہیں یا   یہ محبت صرف زبان کی حد  تک  ہے،یادرکھئے !مَحَبَّت کی کچھ علامات ہوتی ہیں، جنہیں ایک عاشقِ صادق کےعشق ومَحَبَّت کی دلیل سمجھاجاتا ہے،ان علامات کو دیکھ کر دوسروں کو یقین ہو جاتا ہے کہ واقعی یہ شخص فُلاں سے بے حدمَحَبَّت کرتاہے، مثلاً مَحَبَّت کرنے والا ہر مُعاملے میں اپنے محبوب کی اِطاعت کرتا ہے، ہر وَقْت محبوب کے ذِکْر سےاپنی زبان کوتَر رکھتا ہے،محبوب کی پسندکواَپناتاہے، محبوب کی ناپسندیدہ چیزوں سےدُوررہتا ہے۔پھر جب یہی مَحَبَّت اپنی اِنتہا کو پہنچ جاتی ہے تو عشق کا رُوپ دھارلیتی ہے۔ہمارے بُزرگوں نے جابجاعاشقوں کی مختلف علامتوں کو بیان فرمایا ہے۔ آئیے ! محبت کی علامات  سنتے ہیں :چُنانچہ

محبتِ رسول کی علامات

امام قَسْطَلَانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمحبتِ رسول کی علامات بیان کرتےہیں،جوانہیں اپنالےگا،وہ  حقیقی عاشقِ رسول  بن جائےگا۔اِنْ شَآءَ اللہ! 

(۱)اِقتدا(پیروی کرنا):عشقِ رسول کی سب سے بڑی علامت یہ ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی اِقتدااور