Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji

کانتیجہ ہیں۔ اس لئےاس عادت کو ہرگز ہرگز اپنے قریب نہیں آنے دینا چاہئے، بلکہ دِینی و دنیاوی کاموں میں ہر وقت چا ق و چوبند ہوکر لگے رہنا چاہئے،کیونکہ  محنتی آدمی ہر شخص کا پیارا  ہوتاہے اور کاہل آدمی ہر در سےدُورکردیا جاتا ہے۔ کاہل آدمی نہ دُنیا  کا  کام کرسکتا ہے نہ دِین کا، اسی لئے  اللہ پاک کی رحمت  بن کر دنیا میں تشریف لانے والے  پیارے نبی،مکی مدنی صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہماری ترغیب و تربیت کے لئے  یہ دُعا مانگا کرتے تھے کہاَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکَسْلِ : یعنی اےاللہ!میں کاہلی سےتیری پناہ  مانگتا ہوں۔ (ترمذی، کتاب الدعواۃ ، باب ۷۱،رقم ۳۴۹۶،ج۵،ص۲۹۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد     

اصلاحِ اُمّت اور امیر اہلِ سنّت:

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!امیر اہلِ سنت حضرت علامہ مولاناابو بلال محمد الیاس عطّارقادری  رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہان ہستیوں میں سے ایک  ہیں کہ جنہیں اللہ  پاک نے کئی کمالات عطاکئے، جن میں سے  اصلاحِ  اُمّت کے جذبے سے سرشار دِل، پہاڑوں سے زیادہ مضبوط حوصلہ،معاملہ فہمی کی حیرت انگیز صلاحیت،نیکی کی دعوت میں پیش آنے والے مسائل کو  حل کرنے (Solve)اورمشکلات کاسامنا کرنے کی ہمّت سرِ فہرست ہیں۔ آپ ابتدا میں اکیلے ہی منزل کی طرف چلے تھے، دعوتِ دِین کے اس راہِ پُر خار میں کئی رکاوٹیں آئیں مگر آپ نے صبر و استقامت کے ساتھ اپنی کوشش جاری رکھتے ہوئے منزل کی طرف سفر جاری رکھا۔ دعوتِ اسلامی کے ابتدائی ایام میں  دن میں بسا اوقات ایک سے زائد مرتبہ بیانات کرتے اور بسوں ،ٹرینوں میں سفر کر کے مسجد مسجد ، گاؤں گاؤں ،شہر شہر خود تشریف لے جاتے ۔  شروع شروع  میں بعض اوقات ایسابھی ہوتا کہ گھرواپَس آتے