Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji

میں کوشش کرے گا تو جنّت  جیسی نعمت  کا حصول اس کا مقدر بنے گا۔

       اس میں شک نہیں کہ رضائے الٰہی کا حصول بنیادی مقصد ہے۔ رضائے الٰہی جیسی کامیابی نصیب ہو جائے تو دنیا بھی سنور جاتی ہے اور آخرت بھی جگمگا اُٹھتی ہے۔یادرکھیے!اللہپاک کی رِضا سب سے بڑھ کرہے،انسان کوکوشش کے بعدکامیابیوں سے نوازنے والا مالک و مولیٰ جَلَّ جَلَالُہٗاپنے کلامِ پاک میں اِرشاد فرماتاہے:

وَ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ اَكْبَرُؕ   (پ۱۰،التوبہ :۷۲)          

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور اللہ کی رِضا سب سے بڑی

معلوم ہوا کہ رِضائے الٰہی سے بڑی اور کوئی کامیابی نہیں ہوسکتی۔ رِضائے الٰہی  جیسی کامیابی  کیسےحاصل ہوسکتی ہے؟اس کے لئےکیسی کوشش کرنا ضروری  ہوگا،آئیے!اس کے متعلق سُنتے ہیں !

رِضائےالٰہی کے لئے عبادت

یاد رکھئے!رضائےالٰہی جیسی کامیابی کےحصول  کے لئے ضروری علم حاصل کرکے اس کے مطابق اللہ   پاک کی عبادت کرنی چاہیے۔  کیونکہ عبادت کی قبولیت کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسی انداز سے کی جائے جیسا کہ عبادت کرنے کا حکم ہے۔یاد رکھئے!٭ علم حاصل کرکے اللہپاک کی عبادت شیطان کے چُنگل  سے نکلنے کا طریقہ ہے۔ ٭ علم حاصل کرکے اللہپاک کی عبادتاُس کاقُرب پانے کا باعث ہے۔ ٭ علم حاصل کرکے اللہپاک کی عبادت گناہوں کے مرض سے شفا پانے کی دوا ہے۔ ٭ علم حاصل کرکے اللہپاک کی عبادت ظاہر وباطن کی اصلاح کا باعث ہے۔ ٭ علم حاصل کرکے اللہپاک کی عبادت روح کی تازگی کا باعث ہے،٭ علم حاصل کرکے اللہپاک کی عبادت وہ ذریعہ ہے جو انسان کو اللہپاک کے قریب کر دیتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے بزرگان دین ہر وقت علم و احکامِ شریعت کے