Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji

نےاپنےربّ کریم کوراضی کرناہے،جب یہ مقدس ہستیاںاللہپاک کی عبادت و رِیاضت اس انداز سے کرتی  ہیں کہ جس طرح کرنے کا حکم ہےتو ربِّ کریم انہیں اپنی رِضا کی خوشخبری سناتاہے۔لیکن افسوس! فی زمانہ ہم دنیوی اعتبارسے تو ایک  دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش  کرتےہیں،مثلاً کسی کا عالیشان بنگلہ/مکان/کوٹھی  دیکھ کر اس جیسا بنانے کی خواہش  کرتے ہیں ، کسی کوعمدہ  کپڑےپہنےدیکھاتو ویسا ہی پہننےکی خواہش کرتےہیں،کسی کی  نئی کار یا  کامیاب کاروبار(Business) دیکھ کر مُنہ میں پانی بھر آتا ہے ۔

دنیوی مال و دولت کی مَحَبَّت کا غلبہ اِس قدربڑھتاجارہاہے کہ دِن رات اس کے حُصول کیلئے تکلیفیں برداشت کرتے اور  کوششیں کرتے ذرا نہیں تھکتے ۔

کیا کبھی کسی کو نیکیاں  کرتا دیکھ کر ہمارے اندر بھی   نیکیوں کے لئے کوشش کرنے کا جذبہ بیدار ہوا ؟  کیا  کسی کو مسجد کی طرف جاتا دیکھ کر ہمارا بھی پانچوں نمازیں باجماعت پہلی صف میں ادا کرنے کے لئے کوشش کرنے کاذہن بنا؟ کسی کوسُنّت کے مُطابق لباس پہنے ،چہرے پر داڑھی شریف اور سرپر عمامہ شریف  سجائے دیکھ کر  کبھی ان سُنّتوں کو  اپنانے   کا جذبہ بیدار ہوا؟ کسی اسلامی بھائی کو  مَدَنی درس ،مدنی دورے ،ہفتہ وار اجتماع ومدنی مذاکرےمیں شر کت کرتے دیکھ کر ہم نے بھی ا ن کاموں  کےلئے کوشش کی  ؟ اے کاش! دوسروں کو نیک کاموں میں مشغول دیکھ کر ہمارے اندر بھی نیک بننے کے لئے  کوشش کرنے کا جذبہ بیدار ہوجائے۔

آئیے! ذوقِ عبادت بڑھانے کی نیت سے ایک بزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کاواقعہ سنتے ہیں،چنانچہ 

رات بھر عبادت اور دن بھر روزہ