Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

نِیَّت کے فرق سے اَحکام میں تبدیلی ہوجاتی ہے۔آئیے اپنی اصلاح کی نِیَّت سے تَوَجّہ کے ساتھ سنئے:

رِیاکاری کی 10 مثالیں

       (1)فَنِّ قِراءت اس لئے سیکھنا کہ لوگ ’’قاری صاحِب‘‘کہیں۔ (2)اپنے لئے عاجِزی کے اَلفاظ مَثَلًا فقیر، گُنہگار، ناکارہ وغیرہ اس لئے بولنا یا لکھنا کہ لوگ سادہ مزاج سمجھیں اورعاجِزی کی تعریف کریں۔ (3)لوگوں سے اِس لئے  پُرتَپاک طریقے سے ملنا کہ مِلَنْساراور بااَخلاق کہلائے۔(4)دُعا وغیرہ میں سب کے سامنے رونا آجائے تو اِس لئے آنسو پونچھتے رہنا کہ لوگوں پر یہ تَأَثُّر قائم ہوکہ یہ رِیا کاری سے بچنے کیلئے جلدی جلدی آنسو پُونچھ لیتا ہے۔(5)لوگوں کے دِلوں میں جگہ بنانے کیلئے اِس طرح کے جُملے کہنا:مجھے گُناہوں سے بڑا ڈر لگتا ہے، مجھے بُرے خاتمے کا خوف رہتا ہے،ہائے!اَندھیری قَبْرمیں کیاہو گا! آہ!قِیامت میں حِساب کیسے دُوں گا! وغیرہ (6)لوگوں پر اپنی دُنیا سے لا تَعلُّقی اورپارسائی کی چھاپ ڈالنے کیلئے کہنا:میں تو مالداروں اور شخصیَّات سے ملنے سے بچتا ہوں۔(7)کسی کی مُصیبت کا سُن کر ہمدردانہ جُملے کہناکہ لوگ رَحْم دل کہیں۔ (8)ہاتھ میں اِس لئے تَسْبِیْح رکھنا،اور نُمایاں کرنا،یا لوگوں کے سامنے اِس لئے ہونٹ ہِلاہِلا کر یا اُنہیں آواز پہنچے،اِس طرح دُرُود و اَذْکار پڑھنا کہ نیک سمجھا جائے۔(9)جَلْوَت میں(یعنی لوگوں کے سامنے) کھاتے پیتے،اُٹھتے بیٹھتے وغیرہ وغیرہ مَواقِع پر سُنَّتوں کا اچھی طرح خیال رکھنا جبکہ اکیلے میں سُنَّتوں کا اِہْتِمام نہ کرنا۔ (10)دعوت میں یا دوسروں کی مَوجُودَگی میں اِس لئے کم کھانا کہ دیکھنے والے اسے سُنَّت کی پَیروی کرنے والااور کم کھانے والاتصوُّر کریں۔ (نیکی کی دعوت ،ص۷۳) اللہ  پاک شیطان کے وار ریاکاری سے ہماری حفاظت فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم