Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

سب سے خطرناک ) (Dangerous دُشمن شیطا ن ہے،اولیائے کرام سے لے کر عام انسان تک ہر ایک سے دُشمنی رکھتااوران کو بہکانے کےلئےطرح طرح  کےحِیلےاوربہانے سے کام لیتاہے ، اللہپاک نے قرآنِ کریم  میں  کئی مقامات پر شیطان کی عداوت اور دشمنی کی پہچان کروائی ہے، آج کے بیان میں  شیطان  کی انسان  سے دُشمنی کے متعلق آیات ،احادیثِ مُبارکہ، بزرگانِ دِین کے واقعات اور شیطان کے وار کو ناکام بنانے کے طریقےبھی  سنیں گے۔کاش!پورابیان اچھی اچھی نیّتوں اورمکمل توجہ کےساتھ سُننانصیب ہوجائے۔آئیے!سب سے پہلےشیطان  کی انسان سے دشمنی کا ایک واقعہ سنتےہیں چنانچہ

شیطان لعین کے شرسے محفوظ رہنا:

       ایک  مرتبہ ولیوں کے سردار حضور  غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہ سفرفرمارہے تھے ،اس دوران چند دن آپ نے  ایک ایسے  مقام  پر قیام فرمایا  جہاں پانی نہیں  تھا،جب  غوث ِ پاک رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہ کو  پیاس کی شدّت محسوس ہوئی  توبارش ہونے لگی جس سے آپ سیراب ہوگئے،پھر آپ رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہ نے آسمان پر ایک نور دیکھا، جس سے ایک کنارہ روشن ہوگیا اور ایک شکل ظاہر ہوئی اُس سےیہ آواز آئی : ” اے عبدالقادر! میں تیرا ربّ ہوں اور میں نے تم پرحرام چیزیں حلال کردی ہیں“ یہ سُن کرآپ رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہنے اَعُوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الشَیْطٰنِ الرَّجِیْم پڑھ کرفرمایا:’’اے شیطان لَعِیْن !دُور ہو جا۔“ توروشن کنارہ اندھیرے میں بدلا اوروہ شکل دُھواں بن گئی۔پھر شیطان نےیوں وار کیا: اے عبدالقادر! تم مجھ سے اپنے علم، اپنے ربّ کے حکم اور اپنے مراتب کے سلسلے میں سمجھ بوجھ کے ذریعے نجات پاگئے اور میں نے ایسے(70) مشائخ  کو گمراہ کر دیا “انسان کے دشمن  شیطان  کے اس  وار کو بھی ہمارے غوثِ پاک  نے یہ فرماکر