Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

شیطان کیوں مَردُود ہوا             

      پیا رے پیا رے اسلامی بھائیو!آیئے! شیطان لعین کے بارے میں سُنتے ہیں کہ یہ کون  تھااور اس پر یہ زوال کیوں آیا کہ اللہپاک نے اس کو ہمیشہ کے لئے  اپنی پاک بارگاہ سے مردود قراردےدیا، یادرکھئے!بدبخت و لعین قرار دیے جانے سے پہلےشیطان خوبصورت،حَسین، بہت زیادہ علم رکھنے والا، بہت زیادہ عبادت گزار، ملائکہ کا سردار تھااور اس کو فرشتوں میں ایک خاص مقام حاصل تھا ،حضورعَلَیْہِ السَّلَام نے ارشاد فرمایا:فرشتوں کو نور سے پیدا کیا گیا،ابلیس کو خالص آگ سے پیدا کیا گیا۔ ( مسلم، کتاب الزہد والرقائق، باب فی احادیث متفرقۃ، ص۱۲۲۱،حدیث:۷۴۹۵) ابلیس جس کو شیطان کہا جاتا ہے، فرشتوں کا سردار بننےسے پہلے یہ چالیس(40) ہزار سال تک جنت کے خزانے کا نگران  رہا،اسی(80)ہزار سال  تک فرشتوں  کے ساتھ رہا ،بیس(20) ہزارسال تک فرشتوں کو وعظ سنا تا رہا، تیس(30) ہزار سال  تک مُقَرَّبِین فرشتوں(جیسے حضرت جبرائیل و حضرت عزرائیل عَلَیْہِمَا السَّلَام وغیرہ )کا سرداررہا،1ہزار سال  تک رُوْحَانِیِّیْن(یعنی سورج چاند سے زیادہ روشن چہرہ والے اللہپاک کے مخصوص فرشتوں)کا سرداررہا،14 ہزار سال  تک عرش کا طواف کرتارہا، پہلےآسمان میں اس کا نام عابد، دوسرے میں زاہد، تیسرے میں عارف ، چوتھے میں ولی، پانچویں میں تقی، چھٹے میں خازن اور ساتویں آسمان میں عزازیل تھا جبکہ لوح ِمحفوظ میں اس کا نام ابلیس(یعنی اللہکی رحمت سے نااُمید)لکھا ہوا تھا اور یہ اپنے انجام سے بے خبر تھا۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن ،ص۲۵۳ملخصاً)جب  اللہپاک  نے اسے حضرتِ آدمعَلَیْہِ السَلَام کو سجدہ کرنے کا حکم  دیاتو کہنے لگا: اے اللہ! تُو نے اسے مجھ پر فضیلت دے دی ،حالانکہ میں اس سے بہتر ہوں، تُونے مجھے آگ سے اور اِسے مٹی سے پیدا کیا ہے، میں آگ کا ہوکر اس مٹی سے بنے