Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

(Birth)کاوقت آیا تو حضرت بی بی مَرْیَمرَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہاآبادی سے کچھ دُور ایک کھجور کے سُوکھے دَرَخْت کے نیچےتنہائی میں بیٹھ گئیں اور اُسی درخت کےنیچےحضرت(سَیِّدُنا)عیسیٰعَلَیْہِ السَّلَام کی وِلادَت ہوئی۔چُونکہ آپ(عَلَیْہِ السَّلَام )بغیر باپ کےکُنواری مَرْیَمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کےشِکَم(اقدس)سےپیدا ہوئےاِس لئےحضرت مَرْیَم(رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا ) بڑی فکرمَنْداوربےحداُداس تھیں اور بَدگُوئی و طَعنَہ زَنِی کےخَوف سےبستی میں نہیں آرہی تھیں اور ایک ایسی سُنسان زمین میں کھجور کےسُوکھے دَرَخت کے نیچےبیٹھی ہُوئی تھیں کہ جہاں کھانےپینےکاکوئی سامان(مَوجُود)نہیں تھا۔اچانک حضرت(سَیِّدُنا)جِبْرِیل عَلَیْہِ السَّلَام  اُ ترپڑےاور اپنی ایڑی زمین پر مارکر ایک نہر جاری کردی اور اچانک کھجور کا سُوکھا دَرَخت ہَرا بَھرا ہو کرپُخْتَہ(پکا  ہوا) پھل لایااور حضرت(سَیِّدُنا) جِبرِیل  عَلَیْہِ السَّلَام  نے حضرت مَرْیَمرَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہاکو پُکارکر اُن سے یُوں کَلَام فرمایا:

فَنَادٰىهَا مِنْ تَحْتِهَاۤ اَلَّا تَحْزَنِیْ قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِیًّا(۲۴) وَ هُزِّیْۤ اِلَیْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَیْكِ رُطَبًا جَنِیًّا٘(۲۵) فَكُلِیْ وَ اشْرَبِیْ وَ قَرِّیْ عَیْنًاۚ       (پ۱۶،مریم،۲۴۔۲۶)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:تو اسے اس کھجورکے درخت کے نیچے سے پکارا کہ غم نہ کھا بیشک تیرے رب نے تیرے نیچے ایک نہر بنا دی ہےاور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ، وہ تم پر عمدہ تازہ کھجوریں گرائے گا تو کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُوکھےدَرَخْت میں پھل لگ جانا اور نہر کااَچانک جاری ہونا،بِلاشُبہ یہ دونوں حضرت مَرْیَمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی کَرَامات ہیں۔حضرت بی بی مَرْ یَمرَضِیَ اللّٰہُ   عَنْہا جب بچّی تھیں اور بَیْتُ الْمَقْدِسکےمحراب میں عِبادت(Worship)کرتی تھیں توبغیرکسی محنت کےوہاں بِلامَوسم کے (یعنی بے موسمی)پھل مِلاکرتےتھے۔مگرحضرت(سَیِّدُنا)عیسیٰعَلَیْہِ السَّلَام کی پیدائش کےبعدپکی ہُوئی کھجوریں تو حضرت مَرْیَمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کوضرورملیں۔لیکناللہ کریم کاحکم ہُواکہ کھجورکی جَڑیں ہِلاؤ، تَب تُم کو