Book Name:Ambiya-e-Kiraam Ki Naiki Ki Dawat

حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کی نیکی کی دعوت

       منقول ہے کہ حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام نے اللہ پاک سے  دعا کی تھی کہ انہیں ایسی حکومت عطا کی جائے جو کسی اور کو نہ ملی ہو۔(پ۲۳، صٓ:۳۵) ایسی بے مثل سلطنت کی دعا کرنے کا مقصدیہ تھا کہ وہ سلطنت (Empire)بھی آپ  کا معجزہ ہو۔ (خزائن العرفان، ص۸۴۳)آپ کی یہ دعا قبول ہوئی، آپ عَلَیْہِ السَّلَام کوتیرہ (13)برس کی عمر میں سلطنت عطا کی گئی اور چالیس برس تک آپ نے  حکومت فرمائی۔(خازن، ۳/۴۰۴، ۴۱۴)جنوں، انسانوں ،پرندوں اور جانوروں سب پر آپ کی حکومت تھی اور آپ ہر ایک کی زبان جانتے تھے۔(خازن،۳/۴۰۴) آپ کے  لشکر میں جنات  اور جانوروں کی  طرح پرندوں کا ایک دستہ بھی شامل ہوا کرتا تھا۔ ایک مرتبہ آپعَلَیْہِ السَّلَام مکۂ مُکَرَّمَہ سے واپس آتے ہوئے یمن  کے  علاقے صنعا  پہنچ کر ٹھہر گئے۔ پرندوں کے دستے میں موجود ہدہد نے  اس موقعے کو غنیمت جانا اور  سیر کو نکل گیا ۔ وہ اُڑتےاُڑتے ملکِ سبا کی  ملکہ ”بلقیس“ کے  باغ میں پہنچ گیا۔وہاں اُسے ایک اور ہدہد نظر آیا۔اس ہُد ہُد نے ملکہ بلقیس اور اس کی سلطنت ،لشکر اور تخت کے بارے میں بتایا اور بلقیس  کی سلطنت کا نظارہ بھی کروایا اس لیے اسے کافی دیر ہوگئی۔(معالم التنزیل،۳/ ۳۵۳) ہُد ہُد کی ذمہ داری ہوتی تھی کہ جہاں بھی  حضرت سلیمانعَلَیْہِ السَّلَام ٹھہرا کرتے  وہاں یہ پانی کی نشاندہی کرتا۔ کیونکہ وہ پانی کے قریب یا دور ہونے کے بارے میں جان لیتا تھا، جہاں اسے پانی نظر آتا وہ اپنی چونچ سے اس جگہ کو کریدنا شروع کر دیتا پھر جنات آتے اور اس جگہ کو کھود کر پانی نکال لیتے تھے۔ حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام جب اس جگہ اترے تو آپ کو پانی کی حاجت ہوئی۔ لشکر والوں نے پانی تلاش کیا لیکن انہیں نہ ملا۔ ہُد ہُد کو دیکھا گیا تاکہ وہ پانی کے بارے میں بتائے لیکن ہدہد موجود نہ تھا۔ (معالم التنزیل،۳/ ۳۵۳ملتقطاً)جب ہد ہد حضرت سلیمان عَلَیْہِ