Book Name:Ambiya-e-Kiraam Ki Naiki Ki Dawat

شروع کر دیا۔ (معالم التنزیل، ۳/ ۳۶۰،۳۶۱ملتقطاً)

نیکی کی دعوت میں حکمتِ عملی کی اہمیت

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ کیسے دلکش انداز میں حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَامنے غیر مسلموں تک دین کا پیغام پہنچایا ۔ یقیناً یہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی حکمت سے بھرپور دعوت کا اثر تھا کہ اُن لوگوں نے اللہ  کریم  کی وحدانیت کا اقرار کرتے ہوئے اسلام قبول کر لیا۔ اس واقعے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نیکی کی دعوت دینے میں ہمیشہ حکمت اور تدبیر(strategy) کو مدِ نظر رکھنا چاہیے، بسا اوقات حکمت اور دور اندیشی کی کنجی بڑی بڑی رکاوٹوں سے بچا لیتی ہے۔ اس لیے موقع محل کی مناسبت سے حکمتِ عملی اور پختہ تدبیر سے بھی کام لینا چاہیے۔ خود قرآنِ پاک میں اس کی ترغیب دلائی گئی ہے۔ چنانچہ پارہ 14، النحل آیت 125 میں ارشاد ہوتا ہے:

اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ جَادِلْهُمْ بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُؕ- ۱۴،النحل :۱۲۵)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اپنے رب کی راہ کی طرف بلاؤپکی تدبیر اور اچھی نصیحت سےاور ان سے اس طریقہ پر بحث کرو جو سب سے بہتر ہو۔

تفسیرِ صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے:اس آیت میں تین طریقوں سے لوگوں کو اسلام کی دعوت دینے کا حکم فرمایا۔ (1)حکمت کے ساتھ۔ اس سے وہ مضبوط دلیل مراد ہے جو حق کو واضح اور شُبہات (یعنی وسوسوں) کو زائل کردے۔ (2) اچھی نصیحت کے ساتھ۔ اس سے مراد ترغیب و ترہیب ہے یعنی کسی کام کو کرنے کی ترغیب دینا اور کوئی کام کرنے سے ڈرانا ۔ (3)  سب سے اچھے طریقے سے بحث کرنے کے ساتھ۔ اس سے مراد یہ ہے کہ اللہ پاک کی طرف اس کی آیات اور دلائل سے بلائیں۔(صراط