Book Name:Nabi e Kareem Kay Mubarak Ashaab ki Fazilat

حضرتِ سیِّدُنا ابو ذَر غِفاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے حُضُور سراپا نُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا فرمانِ پُرنُور ہے: ’’جس نے میرے کسی صحابی کو خوش کیا، اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا، اس نے اللہ  پاک کو خوش کیااور جس نے اللہ  پاک کو خوش کیا تو اللہ  پاک کے ذِمّۂ کرم پر ہے کہ وہ اسے خوش کرکے جنّت میں داخل فرما دے۔ (حکایتیں اور نصیحتیں )

حضرت سیِّدُنا ابو اَیُّوبسَختِیانی کاقول

حضرت سیِّدُنا ابُوایُّوبسَخْتِیانیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:جس نے اَمِیْرُالْمُوْمِنیْن حضرت سَیِّدُنا ابوبکرصِدّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَحَبَّت کی،اس نے دین کی نشانی قائم کی۔جس نے اَمِیْرُ الْمُوْمِنیْن حضرت سَیِّدُنا عُمرفاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَحَبَّت کی اس نے دین کا راستہ واضح کیا ۔ جس نے اَمِیْرُالْمُوْمِنیْن حضرت سَیِّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَحَبَّت کی اس نے نورِالٰہی سے روشنی پائی۔جس نے اَمِیْرُالْمُوْمِنیْن حضرت سَیِّدُنا علیُّ الْمُرتَضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مَحَبَّت کی اس نے مضبوط رسی کوتھام لیا۔ جس نے کہا:نبیوں کے سلطان،رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے تمام صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں خیر ہی خیر ہے وہ منافقت سے آزادہو گیا۔ (الزواجر عن اقتراف الکبائر)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اِتِّباعِ صحابہ کا حکم

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!معلوم ہوا!صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی مَحَبَّت حُصُول ِ جنَّت ،جنَّت میں ان کا ساتھ،منافقت سے سے چھٹکارا اور اللہ پاک  کی رِضاپانے کا ذَریعہ ہے ۔توجوخوش نصیب بھلائی کے ساتھ ان پاک ہستیوںکی پیروی کرتا ہے وہ رضائے  الٰہی پانے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔ چنانچہ ارشادِ باری