Book Name:Nabi e Kareem Kay Mubarak Ashaab ki Fazilat

اللہ پاک سے اعلانِ جنگ

امام ابنِ حجر مکی شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: جس نے تمام صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان یا ان میں سے کسی ایک کو بھی گالی دی اس نے اللہ پاک سے اعلانِ جنگ کیا اور جس نے اللہ پاک سے اعلانِ جنگ کیا تو اللّٰہ پاک اسے ہلاک اور ذَلیل ورُسوا کر دے گا۔ یہی وجہ ہے کہ عُلمائے کرام فرماتےہیں : اگرکسی کے سامنے صحابَۂ کرام عَلَیْھِم الرِّضْوان  کا بُرائی سے ذِکْر کیا جائے، مثلاً ان کی طرف کسی عَیْب کی نِسْبت کی جائے تو اس میں مبُتلا ہونے سے روکنا نہ صرف واجب ہے بلکہ تمام بُرائیوں کی طرح طاقت کے مطابق پہلے اپنے ہاتھ، پھر زبان اور پھر دل سے اس کا اِنکار کرنا واجب ہے، بلکہ یہ گُناہ سب سے زِیادہ بُرا ہے۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال،ص۸۳۴ملخصاً)

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!معلوم ہوا!صحابَۂ  کرام پر’’لعن طعن‘‘کرنا بہت بُرا کام ہے کہ اللہ  پاک   اور اس کے رسول،رسولِ مقبول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمتو  اُن کی تعریف کرتے ہیں اور یہ  گُستاخ   ان کی ذات کوطَعَن وتَشْنِیْع کا نشانہ بناتا ہے۔ یقیناًاس کا یہ فعل عقیدے کی کمزوری اور نِفاق کے سبب سے ہے۔ایسے لوگ  آخرت میں تو ذَلیل وخوار اور عذابِ نار کے حَقْدار ہونگے  دُنیا میں بھی لوگوں کیلئے نشان ِ عبرت بن جاتے ہیں ۔ جیساکہ  

  گُستاخ بندر بن گیا

حضرت سیِّدُنا نورُ الدّین عبد الرحمٰن جامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنی مشہور کتاب شَواہِدُ النَّبُوَّۃ میں نقل کرتے ہیں:تین افراد یَمَن کے سفر پر نکلے،ان میں ایک کُوفی(یعنی کوفے کا رہنے والا) تھا،جوشیخینِ